کراچی: (دنیا نیوز) اسٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کے لیے مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح سود میں 0.75 فیصد کمی کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق سٹیٹ بینک نے آئندہ دو ماہ کے لیے جاری کردہ نئی مانیٹری پالیسی میں شرح سود میں 0.75 فیصد کمی کر دی ہے جس کے بعد بنیادی شرح سود 12.50 فیصد ہو گئی ہے۔
سٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ صنعتی شعبے کے لیے سستے قرضوں کی سہولت کا اعلان کیا گیا ہے، صنعتوں کا 10 سال کے لیے 7 فیصد شرح سود پر قرضے دیے جائیں گے، ہسپتالوں کو 3 فیصد شرح سود پر بینکوں سے قرضہ ملے گا۔عارضی ریفائنانس سکیم کا حجم 100 ارب روپے ہے، مہنگائی تھم جانے سے شرح سود میں کمی کا جواز پیدا ہوا۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے مانیٹری پالیسی بیان پر میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر کرونا وائرس سے پیدا ہونے والے حالات سے نمٹنے کے لیے کافی ہیں، سٹیٹ بینک کرونا وائرس سے نمٹنے کے لیے ہسپتالوں کو 5 ارب کے قرضے دے گا اور ایک ہسپتال زیادہ سے زیادہ 20 کروڑ قرضہ حاصل کرسکے گا، یہ رقم کرونا وائرس سے نمٹنے، ویکسین، وینٹی لیٹر اور دیگر ضروری اشیا کی خریداری کے لیے استعمال کی جاسکے گی۔