سانس کی رفتار اور دل کی دھڑکن نوٹ کر نے والا سٹیکر نما سنسر ایجاد

Last Updated On 25 August,2019 11:21 pm

سٹین فورڈ: (روزنامہ دنیا) ماہرین نے جلد سے چپکنے والا ایک ایسا لچک دار سنسر والا سٹیکر بنایا ہے جو ایک جانب تو غصے میں جلد پر آنے والی سرخی جیسے عوامل پر نظر رکھتا ہے تو دوسری جانب دل کی دھڑکن کی تفصیلات کسی تار کے بغیر ڈاکٹر یا کپڑوں پر لگے ریسیور تک پہنچاتا ہے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ اہم ایجاد سٹین فورڈ یونیورسٹی کے پروفیسر زینان باؤ کی ہے جو کیمیائی انجینئرنگ کے ماہرہیں۔ سٹیکر کی افادیت جانچنے کیلئے اسے انہوں نے ایک مریض کی کلائی پر لگایا جس نے جسمانی اتار چڑھاؤ کی بنا پر نبض، سانس کی رفتار اور دل کی دھڑکن کو درست انداز میں نوٹ کیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ایجاد انتہائی مؤثر ثابت ہوسکتی ہے، ڈاکٹر سے بہت دور رہنے والے مریض جہاں ڈاکٹر موجود نہ ہو اور انٹرنیٹ کے ذریعے اس کی کیفیت نوٹ کی جا سکتی ہے۔ ڈاکٹر دل کے دورے سمیت مختلف مہلک بیماریوں کا ٹھیک ٹھیک اندازہ لگا کر موت کے منہ میں جانے سے بچا سکتا ہے، بعض اوقات دور دراز علاقوں میں ہسپتال بھی قریب نہیں ہوتے وہاں ڈاکٹر اس اہم ایجاد کے استعمال سے مریضوں کو طبی امداد کیلئے جلد از جلد ہسپتالوں کا رخ کرنے سے متعلق ہدایات بھی دے سکتے ہیں۔

الیکٹرانک آلات کو سلیکن کے ایک مضبوط سے خول میں بند کیا گیا ہے، سٹیکر کے طرح کے اس کے ڈھانچے میں ننھے منے ایسے آلات نصب کئے گئے ہیں جو انسان کے سانس کی رفتار اور دل کی دھڑکن کی درست ریٹنگ لے کر چپ کے ذریعے آگے بھیج دیتے ہیں۔ جس کا بعد ازاں ڈاکٹرز تجزیئے کے بعد مریض کو اس کے جسمانی اعضا کی صورتحال کے مطابق مشاورت دینے کے قابل ہو جاتے ہیں۔