21 بچوں کی ماں کے ہاں ایک اور ’’ننھے مہمان‘‘ کی آمد متوقع

Last Updated On 22 October,2019 03:46 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) پاکستان میں آبادی تیزی سے پھیل رہی ہے، تیزی سے بڑھتی ہوئی آبادی ملک میں مسائل پیدا کر رہی ہے، حال ہی میں براعظم افریقہ کے ملک یوگنڈا میں ایک خاتون کو مزید بچوں سے روک دیا گیا تھا کیونکہ اس خاتون کے ہاں 44 بچے تھے، مریم بی بی جو 44 بچوں کی ماں تھی مزید ماں بننے کی خواہشمند تھی تاہم اسے 45 واں بچہ پیدا کرنے سے روک دیا گیا۔ اب ایک حیران کن خبر برطانیہ سے آئی ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق برطانیہ میں ایک ایسی خاتون ہے جس کے 10 یا 15 نہیں بلکہ 21 بچے ہیں، اس خاتون کا نام سو ریڈ فورڈ ہے جبکہ اسکی عمر 44 سال ہے، 48 سالہ شوہر نوئل ہیں جنکے بچوں کی تعداد غیر معمولی طور پر 21 ہیں اور یہی نہیں اب مستقبل میں انکے ہاں 22 ویں بچے کی آمد بھی متوقع ہے جس کے بارے میں خاتون نے خوشی کا اظہار کیا اور اپنا الٹراساؤنڈ ایک انٹرویو کے دوران شیئر کیا۔

یہ جوڑا برطانیہ میں اپنے 21 بچوں کے ساتھ رہائش پذیر ہے اور ان کا کہنا ہے کہ ان کا 2018 میں پیدا ہونے والا ایک بچہ اب اس دنیا میں نہیں ہے۔ 21 بچوں کی بنا پر برطانیہ کا سب سے بڑا خاندان کہلاتا ہے، خاتون کا کہنا ہےکہ اب ہمارا ایک اور بچہ بہت جلد دنیا میں آنے والا ہے، ان کے حمل کو ابھی 15 ہفتے ہی ہوئے ہیں اور جوڑے کے اس بچے کی پیدائش اپریل میں متوقع ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈاکٹرز نے 44 بچوں کی ماں کو مزید بچے پیدا کرنے سے روک دیا

خاتون کا مزید کہنا تھا کہ آخری مرتبہ ہمارے ہاں بیٹی پیدا ہوئی تھی اور اب ہم چاہتے ہیں کہ ہمارا بیٹا پیدا ہو۔ سو اور نوئل ایک کامیاب بیکری چلا رہے ہیں اور وہ اپنے اس بڑے خاندان کے تمام تر اخراجات اسی بیکری سے آنے والی رقم سے اٹھاتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اپنے ایک بچے کے کام کرنے سے تقریباً 220 ڈالر رقم ہفتہ وار حاصل ہوتی ہے جب کہ یہ خاندان 10 بیڈ روم والے گھر میں رہتا ہے جو کہ انہوں نے 2004 میں 3 لاکھ 11 ہزار ڈالر میں خریدا تھا۔ سو اور نوئل کی سب سے بڑی بیٹی کے 3 بچے ہیں جب کہ اس خاندان کے 15 بچے ابھی اسکول جاتے ہیں اور ان کے باقی بچے ابھی چھوٹے ہیں۔

ان کے گھر میں روزانہ ناشتے میں 8.5 کلو دودھ ، 3 لیٹر جوس جب کہ سیریل یعنے دلیہ کے ہر دن 3ڈبے کھائے جاتے ہیں۔ بچوں کے والد کا کہنا ہے کہ اگر ہمارا پورا خاندان ایک ساتھ کہیں چھٹیاں منانے جائے تو یہ سب سے مشکل مرحلہ ہوتا ہے کیونکہ ہر بچے کے سامان کو پیک کر کے یاد دہانی کے لیے اس پر بچے کا نام لگانا پڑتا ہے جب کہ اپنے ساتھ 7 سوٹ کیس رکھنا پڑتے ہیں۔

جوڑے کا اپنے روزمرہ کے کاموں کے حوالے سے کہنا تھا کہ انہیں ہر ہفتے اپنا گھر ٹھیک طرح سے صاف کرنے میں 14 سے 21 گھنٹے لگ جاتے ہیں۔

Advertisement