سیتا رمن اندرا گاندھی کے بعد بھارت کی پہلی خاتون وزیر خزانہ بن گئیں

Last Updated On 31 May,2019 11:48 pm

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی نے اپنی گزشتہ دور حکومت کے 37 وزراء کو نئی کابینہ میں شامل نہیں کیا۔ 57 رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا، نبی کابینہ میں 24 نئے چہروں کو سامنے لایا گیا ہے۔ سیتا رمن اندرا گاندھی کے بعد بھارت کی پہلی خاتون وزیر خزانہ بن گئیں۔

بھارتی میڈیا کے مطابق نئی کابینہ میں امت شاہ اور ایس جے شنکر کی شمولیت سے ماہرین حیران ہیں، ان وزرا کی اوسط عمر 60 سال سے کم ہے۔ امت شاہ کو وزیر داخلہ اور ایس جے شنکر کو وزیر خارجہ بنایا گیا ہے۔

سابق وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ کو وزیر دفاع اور سابق وزیر دفاع نرملا سیتا رمن کو وزیر مالیات بنایا گیا ہے۔ سابق وزیر خارجہ سشما سوراج اور سابق وزیر خزانہ ارون جیٹلی کابینہ میں شامل نہیں ہیں۔ انہیں صحت کے مسائل درپیش ہیں۔ دونوں نے الیکشن بھی نہیں لڑا تھا۔

وزیراعظم نریندی مودی کی پرانی کابینہ کے جو وزرا نئی کابینہ میں اپنی جگہ بنانے میں کامیاب رہے ہیں ان میں راج ناتھ سنگھ اور نرملا سیتا رمن کے ساتھ ساتھ نتن گٹکری، سمرتی ایرانی، پیوش گوئل، رام ولاس پاسوان، روی شنکر پرساد، سمرت کور بادل، پرکاش جاوڈیکر اور مختار عباس نقوی قابل ذکر ہیں۔

سیاسی تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ مودی کابینہ بظاہر متوازن ہے۔ جن کی کارکردگی اچھی نہیں رہی ان کو دوبارہ نہیں لیا گیا۔ امت شاہ کو مودی حکومت میں دوسری پوزیشن حاصل ہو گی۔ وزیر داخلہ کو عام طور پر وزیر اعظم کے بعد دوسرا طاقتور شخص سمجھا جاتا ہے۔ اٹل بہاری واجپائی کے زمانے میں یہ حیثیت ایل کے آیڈوانی کو حاصل رہی۔

سخت گیر ہندو قوم پرست بھارتی وزیر داخلہ امیت شاہ کو متنازع شخصیت تصور کیا جاتا ہے جن پر 2005 میں آبائی ریاست گجرات میں 3 افراد کا ماورا قانون قتل کا الزام ہے اور ان پر مغربی ریاست میں داخلے پر پابندی تھی تاہم انہیں 2014 میں عدم ثبوت کی بنا پر بری کردیا گیا تھا۔

ایس جے شنکر کو وزیر خارجہ بنانا بہت مثبت قدم ہے۔ وہ ایک قابل، سنجیدہ اور تجربہ کار سفارتکار رہے ہیں۔ اُمید کی جا رہی ہے کہ وہ پاکستان، چین اور دوسرے ملکوں کے ساتھ بھی بھارت کے رشتوں کو بہتر اور مزید مضبوط بنانے کی کوشش کریں گے۔

حلف برداری کے بعد وزیر اعظم مودی نے اپنی ایک ٹوئٹ میں کہا کہ موجودہ ٹیم نوجوان توانائی اور انتظامی تجربات کا مرکب ہے۔ اس میں ایسے لوگ شامل ہیں جنھوں نے بحیثیت پارلیمنٹیرین شاندار کارکردگی دکھائی اور پیشہ ورانہ کرئیر کو باوقار بنایا۔

Advertisement