آسٹریلیا: آگ لگنے سے تقریباً 48 کروڑ جانور ہلاک، 30 لاکھ ہیکڑ رقبہ جل کر راکھ

Last Updated On 03 January,2020 08:57 pm

کینبرا: (ویب ڈیسک) آسٹریلیا کے جنگلات میں گزشتہ چند ماہ سے خوفناک آگ لگی ہوئی ہے، اس آگ کی وجہ سے جہاں مالی اور جانی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے تو اس کے اثرات ماحولیات پر بھی پڑ رہے ہیں تاہم ایک افسوسناک خبر نے سب کو چونکا دیا ہے کہ آسٹریلیا میں جنگلات پر آگ لگنے والی کے باعث جہاں درجہ حرارت بڑھا وہی پر 48 کروڑ جانور ہلاک ہو گئے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا کی صرف ریاست نیو ساؤتھ ویلز میں چند ماہ کے دوران 30 لاکھ ہیکٹر کا رقبہ جل کر راکھ ہو چکا ہے۔ نازک مزاج کوالا کی رہائش گاہیں شامل ہیں۔ بہت سے کوالا ہلاک ہو گئے ہیں اور جن کوالاز کو بچالیا گیا ہے، ان کی زندگی بھی پہلے جیسی نہیں رہے گی۔ اس جانور کو قید رکھا جائے تو دیکھ بھال کے باوجود بیمار ہو جاتا ہے اور آزاد رہ کر صحت مند رہتا ہے۔

سڈنی یونیورسٹی کے پروفیسر کرس ڈک مین کا کہنا تھا کہ کم از کم 48 کروڑ جانور، پرندے اور حشرات براہ راست آگ یا دھوئیں سے ہلاک ہوئے ہیں۔ شاید کچھ جانداروں کی نسل کو دوبارہ نہیں دیکھا جا سکے گا۔

واضح رہے کہ آسٹریلیا منفرد جانوروں کی سرزمین ہے اور وہاں کے متعدد جاندار دنیا کے دوسرے مقامات پر نہیں پائے جاتے۔

یہ بھی پڑھیں: گرمی کی شدت، کوآلا نے پیاس بھجانے کیلئے سائیکل سواروں کو روک لیا

صرف پورٹ میک کوائر اور بریمر کے جنگلات میں دو ہزار سے زائد کوالا ہلاک ہوئے ہیں۔ پروفیسر ڈک مین کا کہنا تھا کہ آپ کہہ سکتے ہیں کہ کچھ مقامات پر کوالا ناپید ہو گئے ہیں۔ صرف یہی جانور نہیں بلکہ کئی دوسرے جانور بھی ایسے ہی خطرے سے دوچار ہیں۔

25 سال پہلے بھی جنگلوں میں ایسی ہی آگ لگی تھی جن سے کئی جاندار نایاب ہو گئے تھے۔ نیو ساؤتھ ویلز میں اب بھی 79 مقامات پر جنگلوں میں آگ لگی ہوئی ہے جن میں سے 40 قابو سے باہر ہیں۔

اس سے قبل گھروں کو کھونے والے متاثرین وزیراعظم پر برس پڑے، سکاٹ موریسون آگ سے متاثرہ افراد سے ملنے گئے تھے۔

آسٹریلیا میں جنگل کی آگ نے تباہی مچا دی، 1200 گھر، ایک کروڑ ایکڑ کا رقبہ جل کر خاک ہو گیا، ہلاکتوں کی تعداد 18 ہو گئی جس میں اضافے کا خدشہ ہے۔

ریاست وکٹوریا میں آسٹریلوی فوج متاثرین کو محفوظ مقامات پر پہنچانے کیلئے آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے تاہم متاثرین کی بہت بڑی تعداد کے سبب امدادی کارروائیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔

ریاست نیو ساؤتھ ویلز میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے جہاں سے ہزاروں افراد کو آتشزدگی کے سبب نقل مکانی کرنا پڑی ہے۔

وزیراعظم سکاٹ موریسون متاثرین سے ملنے گئے جہاں مظاہرین نے انہیں آڑے ہاتھوں لیا اور بروقت امدادی کارروائیاں شروع نہ کرنے پر سخت ناراضی کا اظہار کیا، گھر بار آگ میں کھونے والے آسٹریلوی شہری وزیراعظم کو برا بھلا کہتے رہے۔
 

Advertisement