گرمی کی شدت، کوآلا نے پیاس بھجانے کیلئے سائیکل سواروں کو روک لیا

Last Updated On 29 December,2019 10:20 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) آسٹریلیا میں حالیہ عرصے کے دوران شدید ترین گرمی پڑ رہی ہے اس گرمی کے ریکارڈ بھی ٹوٹ چکے ہیں، سڈنی سمیت دیگر شہروں میں خوفناک آگ کے باعث ملک بھر میں آگ نے خوف پھیلایا ہوا ہے، اس دوران ملک کے کچھ حصوں میں شدید گرمی کے اثرات انسانوں کے ساتھ جانوروں پر پڑ رہے ہیں، ایک خبر نے سب کے دل جیت لیے ہیں، اس خبر کے مطابق آسٹریلیا میں شدید گرمی کے باعث جانور کوآلا نے پانی پینے کے لیے سائیکلسٹیوں کو روک لیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلیا میں شدید گرمی اور جنگلاتی آتشزدگی کے واقعات میں دو ہزار سے زائد کوآلا ہلاک ہو چکے ہیں۔ ایسے میں پیاسے کوآلا نے پانی پینے کے لیے چند سائیکل سواروں کو روک لیا جنگلاتی آگ کے نتیجے میں ایک طرف اگر وسیع تر تباہی ہو چکی ہے تو دوسری طرف دو ہزار سے زائد ایسے کوآلا بھی ہلاک ہو چکے ہیں، جنہیں عرف عام میں کوآلا بیئر کہتے ہیں اور جو آسٹریلیا کے مقامی جانوروں میں سے معصوم ترین اور سب سے قابل محبت جاندار سمجھے جاتے ہیں۔

جنوبی آسٹریلیا میں جہاں آگ برساتی گرمی کے باعث جہاں انسان پریشان ہیں وہی پر ایسے ہی ایک کوآلا کو شدید پیاس لگی تھی اور گرمی انتہا پر تھی۔ جانور نے پیاس کا حل نکالا کہ وہ عام طور پر بہت شرمیلا ہونے کے باوجود قریب سے گزرنے والے چند سائیکل سواروں کے گروپ کے پاس اس لیے پہنچ گیا کہ ان کے پاس موجود پانی کی کسی بوتل سے اپنی پیاس بجھا سکے۔

اس بارے میں آنا ہوئسلر نامی خاتون سائیکل سوار نے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر ویڈیو شیئر کی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح پیاسا کوآلا ایک سائیکل کے فریم سے چمٹا ہوا پیاس بجھانے کی کوشش میں ہے۔

نیوزی لینڈ کے اخبار نیوزی لینڈ ہیرالڈ کی رپورٹوں کے مطابق آنا ہوئسلر نے آسٹریلیا کے سیون نیوز نامی ٹی وی چینل کو بتایا کہ وہ اور ان کے چند ساتھی سائیکل سوار 40 ڈگری سینٹی گریڈ (104 ڈگری فارن ہائیٹ) درجہ حرارت میں سائیکلوں پر ایڈیلیڈ کی طرف جا رہے تھے کہ اچانک سڑک پر ایک موڑ کے پاس انہیں ایک کوآلا بیئر نظر آیا۔

اس واقعے کی دنیا بھر میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی تصویریں دیکھ کر ایسے معصوم جانوروں پر جتنا پیار آتا ہے اس کے مقابلے میں یہ بات بہت ہی تکلیف دہ ہے کہ آسٹریلیا میں شدید گرمی کی یہی لہر اب تک 2000 سے زائد کوآلا بیئرز کی موت کی وجہ بن چکی ہے۔ ان میں سے بہت سے ان علاقوں میں لگنے والی جنگلاتی آگ کے نتیجے میں مارے گئے، جو ان جانوروں کی افزائش نسل کے لیے ان کے پسندیدہ مقامات میں شمارہوتے تھے۔
 

Advertisement