اسلام آباد: (دنیا نیوز) وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے تجارت عبد الرزاق داؤد نے کہا ہے کہ چینی، آٹے کی قیمت میں اضافے کی وجہ صرف مافیا کا گٹھ جوڑ نہیں بلکہ اور بھی کئی وجوہات ہیں۔
دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے مشیر تجارت نے وزیر اعظم کے تشکیل کردہ شوگر انکوائری کمیشن کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ شوگر انکوائری کمیشن نے آج تک چینی کے ذخائر کو نہیں دیکھا۔
انہوں نے کہا کہ چینی کی برآمد کی وجہ سے چینی کی قیمتوں میں اضافہ نہیں ہوا۔ چینی کی ایکسپورٹ کا فیصلہ درست تھا۔ چینی، آٹے کی قیمت میں اضافے کی وجہ صرف مافیا کا گٹھ جوڑ نہیں۔ چینی اور آٹے کی قیمتیوں میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں۔
عبد الرزاق کا کہنا تھا کہ اشیاء خوردونوش کے حوالے سے بزنس ماڈل بھی نہیں ہے۔ مہنگائی میں اضافہ ہوا، چینی اور آٹے کی قیمتیں بھی بڑھیں۔ بجلی، گیس پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی ہوئی۔
بات کو جاری رکھتے ہوئے مشیر تجارت کا کہنا تھا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں کمی سے بھی مہنگائی میں اضافہ ہوا۔ چینی پر سیلز ٹیکس بڑھانا بھی چینی کی قیمت میں اضافے کی ایک وجہ ہے۔
عبد الرزاق داؤد کا کہنا تھا کہ ملک میں چینی اور گندم کا سٹاک موجود ہے۔ ملک میں گندم اور چینی کی قلت کا تاثر پیدا کردیا گیا ہے۔ اس تاثر کو ختم کرنے کے لیے گندم اور چینی درآمد کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے مافیا کے خلاف کارروائی کی ہدایت کی ہے، مافیاز کے خلاف کارروائی میں وقت لگتا ہے، پہلی بار گندم کی کٹائی کے فوری بعد قیمتوں میں اضافہ ہوا
ان کا کہنا تھا کہ مشیر صنعت و پیداوار کا قلمدان واپس لینے پر وزیراعظم نے اعتماد میں لیا تھا، مجھ پر کام کا بوجھ زیادہ تھا میری بھی خواہش تھی وزارت صنعت و پیداوار کا قلمدان واپس لیا جائے۔