اشیائے خورونوش کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے سخت اقدامات کا فیصلہ

Published On 02 December,2024 09:35 am

پشاور: (ذیشان کاکاخیل) ملک میں آٹا، گھی، چینی اور کھاد سمیت دیگراشیاء کی سمگلنگ کی روک تھام کیلئے سخت ترین اقدامات کا فیصلہ کرلیا گیا۔

دستاویز کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی مدد سے سمگلنگ میں ملوث عناصر کے گرد گھیرا تنگ کیا جائیگا، خیبرپختونخوا سمیت ملک کے مختلف مقامات پر ڈیجیٹل انفورسمنٹ سٹیشنز قائم ہونگے، سٹیشنزسے اندرون ملک سمیت افغانستان اور ایران سے بھی سمگلنگ روکنے میں مدد ملے گی۔

دستاویز میں بتایا گیا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے کے پی حکومت کو سٹیشنز کے قیام کے لیے اراضی دینے کی درخواست کی گئی ہے، وفاق کی جانب سے سمگلنگ کی روک تھام کے لئے خیبرپختونخوا میں 12مشترکہ چیک پوسٹوں کی بھی نشاندہی کی گئی ہے، چیک پوسٹوں پر کارروائی مزید سخت کرنے کے لئے صوبائی حکومت سے تعاون طلب کیا گیا ہے۔

حکومتی دستاویز کے مطابق دریائے سندھ کے مختلف مقامات پر 24 ڈیجیٹل انفورسمنٹ سٹیشنز قائم کیے جائیں گے، خیبرپختونخوا کے 3 مقامات تھاکوٹ، تربیلا اور پشاور اسلام آباد موٹروے پر بھی سنٹرز قائم ہوں گے، تھاکوٹ، تربیلا اور پشاور میں 20 ایکڑ اراضی پر ڈیجیٹل انفورسمنٹ سٹیشنز کا قیام عمل میں لایا جائے گا۔

صوبائی حکومت ایکسائز، پولیس، جنگلات اور دیگر سٹاف کی تعیناتی کرے گی، ڈیجیٹل انفورسمنٹ سٹیشنز پر گندم، چینی اور یوریا کی سمگلنگ کی روک تھام کی جائے گی، محکمہ خوراک کے اہلکاروں کو جدید آلات فراہم کیے جائیں گے۔

دستاویز میں مزید بتایا گیا کہ ڈی آئی خان اور اور مالاکنڈ میں خفیہ سمگلنگ کے راستوں کی نشاندہی بھی ہوئی ہے، ستمبر 2023 سے اکتوبر 2024 تک 6 ہزار 685 ملین روپے کی سمگلنگ ناکام بنائی گئی۔