کاروباری طبقے نے نئی حکومتی سولر پالیسی کو مسترد کر دیا

Published On 18 March,2025 03:22 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) کاروباری طبقے نے نئی حکومتی سولر پالیسی کو مسترد کر دیا ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے صدر عاطف اکرام شیخ کا کہنا تھا کہ حکومت کی نئی سولر پالیسی کو مسترد کرتے ہیں، حکومت کو پرانی سولر پالیسی چلانی چاہیے۔

عاطف اکرام نے مزید کہا کہ حکومت سولر صارفین سے بجلی 27 کے بجائے 10 روپے میں خریدے گی جو کہ ناقابل قبول ہے۔

شرح سود سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے: ایس ایم تنویر
اس موقع پر پیٹرن انچیف یونائیٹڈ بزنس گروپ ایس ایم تنویر کا کہنا تھا کہ حکومت نے 20 آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت کی ہے، حکومت سرکاری آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت میں کیوں تاخیر کر رہی ہے، سرکاری آئی پی پیز کے ساتھ بات چیت سے 4 روپے سے زائد فی یونٹ بجلی سستی ہوگی، ہمیں 26 روپے فی یونٹ بجلی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ بگاس کے آئی پی پیز کے ساتھ بھی بات چیت کو حتمی شکل نہیں دی گئی۔

ایس ایم تنویر نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ شرح سود سنگل ڈیجٹ پر لایا جائے، 500 ارب روپے کی انڈسٹری بند ہو چکی ہے، انڈسٹری بند ہونے سے 10 لاکھ لوگ بیروزگار ہوئے ہیں، حکومت انڈسٹری کیلئے 10 سالہ پلان دے۔