ریکوڈک منصوبے کیلئے ساڑھے 3 ارب ڈالرز کا فنانسنگ معاہدہ طے

Published On 07 October,2025 10:32 am

اسلام آباد: (مدثر علی رانا) بلوچستان کے تاریخی ریکوڈک منصوبے کے لیے 6 بین الاقوامی ڈونرز ایجنسیز کے ساتھ ساڑھے 3 ارب ڈالرز کا فنانسنگ معاہدہ طے پا گیا۔

ذرائع کے مطابق ڈونرز ایجنسیز میں یو ایس ایگزم بینک، ایشیائی ترقیاتی بینک، انٹرنیشنل فنانشل انسٹیٹیوشنز، انٹرنیشنل ڈویلپمنٹ ایسوسی ایشن اور یورپین بینک شامل ہیں، یہ ایجنسیز آئندہ 45 سے 90 دنوں میں شرائط پوری کرنے کے بعد فنانسنگ کا عمل شروع کریں گی۔

معاہدے کے تحت ڈونرز کو 4 سے 5 سال کا گریس پیریڈ جبکہ قرض کی واپسی 12 سال میں مکمل کرنا ہوگی، فنانسنگ پر شرح سود سنگل ڈیجٹ میں رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔

دستاویز کے مطابق اگر شرائط پر عملدرآمد تیزی سے مکمل ہوا تو دو ماہ کے اندر پہلی قسط بھی جاری ہو سکتی ہے، فنانسنگ معاہدے میں بیرک گولڈ، حکومت بلوچستان، او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل بطور شراکت دار شامل ہیں۔

بیرک گولڈ کا 55 فیصد ایکویٹی مارجن، او جی ڈی سی ایل اور پی پی ایل کا 27.7 فیصد جبکہ حکومت بلوچستان کا 16.6 فیصد ایکویٹی مارجن مقرر کیا گیا ہے، منصوبے کی مجموعی لاگت 7.7 ارب ڈالرز بتائی گئی ہے جبکہ پہلی پروڈکشن 2028 کے آخر تک شروع ہونے کا امکان ہے۔

ریکوڈک منصوبے سے پاکستان کو 53 ارب ڈالرز کی آمدنی متوقع ہے، جن میں سے 11 ارب ڈالرز بلوچستان کیلئے فِسکل ریونیو، 6 ارب ڈالرز صوبائی حصہ، 9 ارب ڈالرز بلوچستان منرل ریسورسز لمیٹڈ کی ایکوئٹی، 11 ارب ڈالرز وفاقی حکومت کیلئے فِسکل ریونیو اور 15 ارب ڈالرز پی ایم پی ایل کے ایکوئٹی انفلوز شامل ہیں۔

منصوبے کی بدولت ہمائی، مشکی چاہ، نوک چاہ اور دربان چاہ میں محفوظ پینے کے پانی کی سہولت فراہم کر دی گئی ہے جبکہ 7 پرائمری سکولز معیاری تعلیم فراہم کر رہے ہیں۔

ریکوڈک کے تعمیراتی مرحلے میں 7500 افراد کو روزگار ملے گا جبکہ پیداواری مرحلے میں 3500 مستقل ملازمین اور ٹھیکیدار خدمات انجام دیں گے۔