پاور سیکٹر میں جدت کی جانب ایک اور قدم، عوامی ہیلپ لائن کا افتتاح

Published On 28 November,2025 06:57 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) پاور سیکٹر میں جدت کی جانب ایک اور قدم، بجلی کے شعبے میں مسائل کے حل کے لئے عوامی ہیلپ لائن 118 کا افتتاح کر دیا گیا۔

وزیر توانائی سردار اویس لغاری نے ہیلپ لائن کا افتتاح کیا، ہیلپ لائن کے ذریعے بجلی کے شعبے کی شکایات فری درج کرائی جاسکیں گی، ہیلپ لائن کے ذریعے شکایات ٹریک اینڈ ٹریس بھی ہوسکیں گی۔

صارفین نمائندے کی بجائے براہ راست سسٹم میں شکایت درج کراسکیں گے، صارفین سات مختلف زبانوں میں شکایات درج کراسکیں گے، شکایت کاازالہ ہونے پر متعلقہ صارف کو روبوٹک فیڈ بیک کال کی جائے گی، شکایت کا ازالہ نہ ہونے پر وہ شکایت دوبارہ ایکٹو ہوجائے گی۔

وزیر توانائی اویس لغاری نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس سسٹم کے تحت شکایات سامنے آئیں گی، اس نظام سے پاور سیکٹرمیں خوداحتسابی ہوگی، وزیراعظم فیلڈ مارشل اور حکومتیں شامل حال نہ ہوتیں توبہت کچھ حاصل نہ کرپاتے۔

اویس لغاری کا کہنا تھا کہ آج کے بعد ایک ایک نااہلی سامنے آئے گی، جس کی ذمہ داری ہمیں اٹھانی ہوگی، ذمہ داری کے بعد کچھ اقدامات کرنا ہوں گے، میرے گھر کی بجلی جاتی تھی تو کال اٹھانے والا کوئی نہیں ہوتا تھا، ہم نے لوگوں کو اس سسٹم سے آزاد کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ممبران اسمبلی ٹرانسفرز کا اس لئے کہتے ہیں تاکہ ان کے کام ہوسکیں، کوشش کررہے کہ سب کو برابری کی سطح پر کھڑا کریں، وزارت توانائی میں شفافیت کو یقینی بنایا جا رہا ہے، جب تک ہم خود کو ایکسپوز نہیں کریں گے خود احتسابی نہیں ہو سکتی۔

اویس لغاری نے کہا کہ ہیلپ لائن کے اس پروگرام میں لائن مین تک سب کی غلطیاں سامنے آئیں گی، اپنی غلطیوں کی ذمہ داری بھی ہمیں ہی اٹھانی پڑے گی، میں خود 2017 سے 2018 اسی محکمے کا وزیر رہا ہوں تب بنی گالہ کا ایکسیئن یہ بھی نہیں دیکھتا تھا کہ میں وزیر رہا ہوں۔

وزیر توانائی نے کہا کہ ایکسئین اس طرح اپنی مرضی سے کام کرتا تھا اور کسی کی نہیں سنتے تھے، شکایات کے ازالے مصبیت سے نکلنے کیلئے یہ بہترین اقدام ہے، ہمارے سیاسی ڈیروں پر پولیس سے زیادہ بجلی کی شکایات آتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم عوام کے کسٹمر کیئر ہیں، ہم سے بڑھ کر کون کسٹمر کیئر ہو سکتا، ملک میں جتنے بجلی صارفین ہیں ان سب تک اس اقدام کا اثر جائے گا، سی ای اوز سے اپیل ہے کہ اسس سسٹم کو کامیاب بنائیں۔

اویس لغاری نے کہا کہ سسٹم کی کامیابی کے بعد کمپنیوں کے لوگوں کو جتنا ممکن ہوا ایوارڈ کریں گے، ہم ڈسکوز اور ڈیٹا گیدرنگ پر انحصار کررہے ہیں اور ڈیٹا میں ہیر پھیر ہوا تو اس سسٹم کا کوئی فائدہ نہیں۔