پی سی بی میں بغاوت، ایم ڈی وسیم خان کی تقرری مسترد، اجلاس کا بائیکاٹ

Last Updated On 18 April,2019 11:57 am

کوئٹہ: (دنیا نیوز) پاکستان کرکٹ بورڈ کی گورننگ باڈی کے کوئٹہ میں ہونے والے اجلاس کا ممبران نے بائیکاٹ کر دیا۔ ایم ڈی وسیم خان کی تقرری اور ڈومیسٹک سٹرکچر میں تبدیلی کو بھی مسترد کر دیا۔

 پاکستان کرکٹ بورڈ میں بغاوت سامنے آگئی، پاکستان کرکٹ بورڈ کی گورننگ باڈی کے کوئٹہ میں ہونے والے اجلاس میں پانچ ممبران نئے ایم ڈی وسیم خان کی تقرری کے خلاف قرارداد پیش کر دی۔ ممبران نے ڈومیسٹک اسٹرکچر میں تبدیلی کو بھی مسترد کر دیا۔ اجلاس کا بائیکاٹ کرنے والوں میں شہ زر، عبداللہ، ایاز بٹ، کبیر احمد، نعمان بٹ اور شاہ دوست شامل ہیں۔

ممبران کا موقف ہے کہ ڈیپارٹمنٹ کرکٹ اور ریجن کرکٹ میں تبدیلی منظور نہیں۔ چئیر مین پی سی بی احسان مانی دیکھتے ہی رہ گئے جبکہ سب اٹھ کر چلے گئے۔

دوسری جانب چیئرمین پی سی بی کا کہنا ہے ذاتی مفادات کی پی سی بی میں کوئی گنجائش نہیں، کوئی غلط فہمی میں نہ رہے، تبدیلیاں ہوکر رہیں گے، پیسی بی اجلاس میں ایجنڈے پر آئے تو 5 ارکان نے 6 نکاتی قرارداد پیش کی، ایم ڈی پی سی بی وسیم خان کی تعیناتی بورڈ آف گورنرز کا فیصلہ تھا۔ انہوں نے کہا ہم علاقائی سطح پر کرکٹ کو فروغ دینا چاہتے ہیں، کرکٹ میں اصلاحات کو کوئی نہیں روک سکتا، کوئی پی سی بی بورڈ کا اجلاس ہائی جیک نہیں کرسکتا۔

احسان مانی کا کہنا تھا بورڈ کے جو فیصلے پہلے ہوچکے وہ تبدیل نہیں ہوں گے، ہم نے شروع سے کہا ہے ہم کرکٹ کو بہتر کریں گے، کسی کو غلط فہمی نہیں ہونی چاہیے کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں کوئی رکاوٹ آئے گی۔

ادھر ممبر بورڈ آف گورنر نعمان بٹ نے کہا ہے کہ ایم ڈی پی سی بی کی منظوری آج کے اجلاس میں ہونی تھی، پی سی بی کے آئین میں ایم ڈی کی کوئی گنجائش نہیں، بائیکاٹ نہیں کیا، اپنی قرارداد پاس کی ہے، 30 اپریل کو دوباہ اجلاس بلانے کا کہا ہے۔

نعمان بٹ کا کہنا تھا چیئرمین پی سی بی کے بیان پر افسوس ہوا، ان کو جھوٹ نہیں بولنا چاہیئے، ایم ڈی کی تنخواہ وزیراعظم سے زیادہ ہے، کرکٹ بورڈ کے آئین میں ایم ڈی کی گنجائش نہیں۔ انہوں نے کہا ہم نے گورننگ باڈی اجلاس کا بائیکاٹ نہیں کیا، ایجنڈے کو ہم نے اکثریت سے مسترد کر دیا، چیئرمین پی سی بی کا رویہ آمرانہ ہے۔