نیویارک :(ویب ڈیسک )امریکی صدر جو بائیڈن کے نیو گنی کے جزیرے پر دوسری جنگ عظیم میں گرائے گئے طیارے کے بعد ان کے چچا کی لاش کا گوشت کھا نے کا بیان وائٹ ہاؤس نے حقیقت کے منافی قرار دیدیا۔
امریکی ایوان صدر نے کہا کہ جوبائیڈن کی بتائی گئی کہانی میں مبالغہ آرائی ہے مگر یہ بہت سے خاندانی لیجنڈز کے ساتھ ہوتی ہے۔
دو روز قبل اپنے آبائی شہرسکرینٹن پنسلوانیا میں انتخابی دورے کے دوران امریکی صدرجوبائیڈن دوسری جنگ عظیم میں ہلاک ہونے والوں کی یادگار کے سامنے رکے، جہاں انہوں نے اپنے چچا سیکنڈ لیفٹیننٹ ایمبروز جے فنیگن کی یاد میں اظہار افسوس کیا۔
81 سالہ صدر جو 1944ء میں ایک سال کے تھے جب ان کے چچا کا انتقال ہوا، انہوں نے یادگار پر قدم رکھا اور ناموں کی ایک لمبی فہرست میں اپنے دائیں ہاتھ سے کندہ اپنے چچا کا نام چھوا۔
بائیڈن نے بعد میں پٹسبرگ میں سٹیل ورکرز کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ان کے چچا کے کے طیارے کو نیو گنی میں فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا اور انہیں اس کی لاش کبھی نہیں ملی کیونکہ نیو گنی کے اس حصے میں بہت سے کینبل موجود تھے۔
جوبائیڈن نے صحافیوں کے سامنے کہانی دہرانے میں کوئی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی اور کہا کہ ان کے چچا کے طیارے کو ایک ایسے علاقے میں مار گرایا گیا جہاں نیو گنی میں بہت سے گوشت خور قبائل موجود تھے، امریکی حکومت نے طیارے کے کچھ حصے برآمد کر لیے تھے مگر بائیڈن کےچچا کی لاش نہیں ملی۔
امریکی صدر جوبائیڈن کی طرف سے سنائی گئی کہانی میں درحقیقت امریکی محکمہ دفاع کے ریکارڈ میں درج بہت سے حقائق کا فقدان ہے،اس کے علاوہ وہاں پر کینبل کی کہانی کے حوالے سے بھی مبالغہ آرائی پائی جاتی ہے۔
امریکی جنگی قیدیوں اور لاپتہ افراد کے امور کی ذمہ دار سرکاری ایجنسی کی ویب سائٹ کے مطابق جوبائیڈن کے چچا ایک فوجی طیارے پر نیو گنی جا رہے تھے جس کا مشن ڈاک پہنچانا تھا،اسے طیارےکو نامعلوم وجوہات کی بنا پر جزیرے کے ساحل سے دور اترنے پرمجبور کیا گیا۔
سرکاری ایجنسی نے مزید کہا کہ طیارہ پانی سے ٹکرایا اور اس کے عملے کے تین ارکان ملبے سے باہر نکلنے میں ناکام رہے، جبکہ صرف ایک زندہ بچا جسے وہاں سے گزرنے والی ایک کشتی نےنکالا،اگلے دن کی فضائی تلاشی میں لاپتہ طیارے یا لاپتہ عملے کے ارکان کا کوئی سراغ نہیں ملا۔
دوسری جانب جوبائیڈن کے افسانوی بیان میں اٹھائے گئے تنازع کے جواب میں وائٹ ہاؤس کی ترجمان کیرین جین پیئر نے تسلیم کیا کہ صدر کے چچا اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے تھے جب وہ فوجی طیارہ بحرالکاہل میں گر کر تباہ ہو گیا تھا، تاہم صدر کا یہ دعویٰ کہ ان کے چچا کی لاش کا گوشت کھایا گیا یہ حقائق کے منافی ہے۔