کیا یہ قتل اور خودکشی کا معاملہ ہے؟

Published On 02 Feb 2018 09:10 AM 

کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں صو با ئی وزیرمیر ہزار خان بجارانی اپنے گھر میں بیوی فریحہ رزاق کے ساتھ مردہ پا ئے گئے۔

لاہور: ( راجہ عمر خطاب، انچارج سی ٹی ڈی) کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس میں صوبائی وزیر میر ہزار خان بجارانی اپنے گھر میں بیوی فریحہ رزاق کے ساتھ مردہ پا ئے گئے ہم جائے وقوعہ پر پہنچے تو کرائم سین اس طرح تھا کہ بیڈ روم کے ساتھ سٹڈی روم یا سیمی لاؤنج تھا، جہاں فریحہ رزاق کی لاش فرش پر اور بجارانی کی صوفے پر اس طرح پڑی تھی جیسے وہ بیٹھے ہوئے ہوں۔ کمرے میں ہر طرف خون ہی خون تھا۔ پستول کی چار گولیاں ملیں جو مس فائر ہوئیں، 3 چلے ہوئے خول ملے جبکہ ایک چیمبر میں پھنسا ہوا تھا اور پستول بجارانی کے پاؤں میں پڑا تھا۔ پولیس موقع پر پہنچی اور وقوعے کی جگہ سے شواہد اکٹھے کئے۔ دونوں لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لئے ہسپتال منتقل کیا۔

بجارانی صاحب کو ایک گولی سر میں لگی جو دائیں طرف سے سر میں داخل ہوئی اور بائیں طرف سے نکل گئی جبکہ ان کی اہلیہ کو سر، پیٹ اور ٹانگ پر تین گولیاں لگیں۔ ان کے ذاتی ملازمین رات کے وقت نہیں ہوتے تھے بلکہ اپنے گھروں کو چلے جایا کرتے تھے تا ہم مین گیٹ پر پولیس کا سکواڈ ہوتا تھا۔ گزشتہ روز دونوں میاں بیوی کی صبح چھ بجے کے قریب لڑائی جھگڑے کی آوازیں آنا شروع ہو ئیں۔ جس کی شدت میں پھر اضافہ ہوتا گیا، لگتا ہے دونوں میں پہلے بھی چپقلش ہوتی ہو گی۔ پولیس ملازمین کو اچانک ڈز، ڈز کی آوازیں آئیں، اس کے بعد پھر فائر ہوئے۔ چونکہ پو لیس گارڈ کو اندر جانے کی اجازت نہیں تھی، اس لئے ساڑھے 9 بجے کے قریب جب ان کا ایک ذاتی ملازم معمول کے مطابق آیا تو اس کو گارڈ نے بتایا کہ لڑائی جھگڑے کے بعد فائر کی آوازیں آئی ہیں، جس پر ملازم نے خاتون کے بیٹوں کو اطلاع دی، جب وہ گھر پہنچے اور کمرے کا دروازہ کھولنے کے لئے آواز دی تو اندر سے کوئی جواب نہ ملا جس پر وہ کچن کے راستے کنڈی توڑ کر گئے اور یوں ہی بیڈروم کے ساتھ جڑے ہوئے سیمی لائونج کی طرف آئے تو وہاں پر دونوں کی لاشیں پڑی تھیں۔

بظاہر اس بات کا امکان ہے کہ میر ہزار خان بجارانی نے بیوی کو قتل کر کے خو دکشی کی ہے لیکن حتمی رائے دینے کے لئے تفتیش میں تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا جائے گا۔ لہذا پہلے فرانزک، پوسٹ مارٹم رپورٹ اور گھر کی سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی جائیگی جس کے بعد کوئی حتمی نتیجہ اخذ کیا جا ئیگا۔ میں عموماَ کرائم سین کے وزٹ کے لئے جاتا ہوں، پولیس کے متعلقہ اہلکار وقوعے کی جگہ سے شواہد جمع کرتے ہیں، جنہیں پولیس اپنی تحویل میں لے لیتی ہے۔ ان میں سے ضروری شواہد فرانزک لیب والے لے جاتے ہیں۔ ہم نے یہ دیکھا کہ کوئی باہر سے تو اندر داخل نہیں ہوا لیکن ابتدائی طور پر اس کے شواہد نہیں ملے۔