اسلام آباد: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ سیاسی قیادتوں کو دیوار میں چنا جا سکتا ہے، نہ گڑھوں میں دفن کیا جا سکتا ہے، ناانصافی کی اپنی ایک زبان ہے جو لوگ سنتے ہیں اور لودھراں جیسے فیصلے آتے ہیں، لودھراں میں نون لیگ کی کامیابی مسلسل ناانصافی کرنے والوں کے لئے ایک نوٹس ہے۔
اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر ریلویز خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ نواز شریف کو لندن جانے کے لئے عدالت حاضری سے استثنیٰ نہ ملنا ناانصافی ہے، نواز شریف کو جب بھی بلایا گیا، وہ عدالت میں پیش ہوئے، نواز شریف تو اس جے آئی ٹی میں بھی پیش ہوئے تھے جس پر ان کو شدید تحفظات تھے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی کوشش کرنا مناسب نہیں، لودھراں انتخاب کی کامیابی میں نون لیگ اور پنجاب حکومت کا کوئی کردار نہیں تھا، مجھے بھی لودھراں میں کامیابی کی توقع نہیں تھی، ہم نے ایک مڈل کلاس سے تعلق رکھنے والے شخص کو ٹکٹ دیا۔
انہوں نے کہا کہ کوئی ذی شعور انسان عمران خان کی پارٹی میں نہیں جائے گا، چودھری نثار پرانے سیاستدان ہیں، وہ ایسا نہیں کریں گے، لودھرں کے الیکشن میں بڑی کامیابی خلاف توقع ہے، سچی بات تو یہ ہے کہ ہم نے لودھراں کے ضمنی انتخاب پر توجہ نہیں دی تھی مگر لودھراں کے عوام نے نون لیگ کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی ہے۔
سعد رفیق کا کہنا تھا کہ جی ٹی روڈ سے لاہور جانے کا مشورہ سب سے پہلے انہوں نے دیا تھا، پارٹی کے نوجوان رہنماؤں نے ان کے مؤقف کی تائید کی تھی، پارٹی کے 5 سے 6 سینئر رہنماؤں نے موٹروے سے جانے کا مشورہ دیا تھا، یہ حقیقت ہے کہ جی ٹی روڈ سے جانے میں سکیورٹی خدشات تھے، ریلی کے دوران 1 سے 2 مقامات پر سکیورٹی کے شدید خطرات کا سامنا بھی رہا، اگر کسی نے موٹروے سے جانے کا مشورہ بھی دیا تو اس میں بدنیتی نہیں تھی۔