اسلام آباد: (دنیا نیوز) نگران وفاقی کابینہ نے نواز شریف اور مریم نواز کے ٹرائل کی کھلی عدالت میں کرنے کی منظوری دے دی، کابینہ نے العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنس میں جیل ٹرائل کا نوٹیفکیشن واپس لے لیا۔
ادھر نگران وزیراعظم کی زیرصدارت ہونے والے وفاقی کابینہ کے اجلاس کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ سیکریٹری داخلہ نے امن وامان اور الیکشن کی صورتحال پر کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا الیکشن کیلئے 42 ہزار سکیورٹی اہلکار تعینات ہوں گے، الیکشن کے دوران مختلف اداروں سے فضائی و تکنیکی معاونت لی جائے گی، الیکشن کے دوران نادرا، ایف آئی اے تکنیکی معاونت فراہم کریں گے۔
نگران وزیراطلاعات بیرسٹر علی ظفر نے میڈٰیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی خدشات ہوئے تو نیب کورٹ کو کسی دوسری جگہ منتقل کر دیا جائے گا۔ انہون نے کہا فاٹا پر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے قوانین بھی پر لاگو ہوں گے، فاٹا میں ٹیکس قوانین کے حوالے سے بھی کچھ تبدیلیاں کی گئیں۔
علی ظفر کا کہنا تھا فاٹا کا انفرا اسٹرکچر جادو کی چھڑی سے مکمل نہیں ہو سکتا، سسٹم چلانے کیلئے نظام وضع کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا فاٹا انضمام کے بعد عملدرآمد سے متعلق مسائل درپیش آئے، یہاں بھی وہی قوانین لاگوہوں گے جو پورے پاکستان میں ہیں، انضمام سے پہلے فاٹا میں جو ٹیکس پوزیشن تھی وہ قائم رکھیں گے۔