اسلام آباد: (دنیا نیوز) صدارتی انتخاب کے معاملے پر بھی اپوزیشن تقسیم ہوگئی، پیپلزپارٹی کے سوا دیگر جماعتوں نے فضل الرحمان کو امید وار نامزد کردیا، فضل الرحمان پیپلزپارٹی کو بھی قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔
یاد رہے نئے صدر مملکت کے انتخاب کا میدان 4 ستمبر کو سجے گا، صدارتی الیکشن میں سینٹ اور قومی اسمبلی کے ارکان پارلیمنٹ میں ایک ہی جگہ ووٹ ڈالیں گے، چاروں صوبائی اسمبلیاں بھی پولنگ اسٹیشن بنیں گی۔
قومی اسمبلی، سینیٹ اور بلوچستان اسمبلی کے ہر رکن کا ایک ووٹ شمار ہوگا۔ پنجاب، خیبرپختونخوا اور سندھ اسمبلی میں کسی امیدوار کو ملنے والے ووٹوں کو بلوچستان اسمبلی کی کل تعداد یعنی 65 سے ضرب دے کر متعلقہ صوبائی اسمبلی کی کل تعداد سے تقسیم کیا جائیگا۔ اس فارمولے کے مطابق تینوں اسمبلیوں کے بھی بلوچستان اسمبلی کے برابر 65 ، 65 ووٹ ہیں۔
صدر کے انتخاب کیلئے ووٹرز کی مجموعی تعداد 636 ہے مگر 614 ووٹ ڈالے جا سکیں گے۔ قومی اسمبلی کی 11، پنجاب اسمبلی کی 13 نشستیں خالی ہیں۔ بلوچستان اور سندھ اسمبلی کی دو دو، خیبرپختونخوا اسمبلی کی 9 نشستوں پر ضمنی الیکشن ہونا باقی ہے، صرف سینیٹ کے 104 ووٹ پورے ہیں۔