کوئٹہ: (دنیا نیوز) بیلہ کوچ حادثے پر کمشنر قلات کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی جو واقعہ میں ذمہ داروں کا تعین کر کے ان حادثات کی روک تھام کے لیے اقدامات کی سفارش کریگی۔
محکمہ داخلہ بلوچستان کی جانب سے بیلہ میں گزشتہ روز ہونیوالے خوفناک حادثے کے معاملے پر تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔ کمشنر قلات کی سربراہی میں تشکیل کمیٹی میں ڈی آئی جی خضدار، ڈپٹی کمشنر لسبیلہ اور ایس ایس پی لسبیلہ کو بطور رکن شامل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان کے علاقے بیلہ میں خوفناک حادثہ، ہلاکتوں کی تعداد 27 ہوگئی
یہ کمیٹی حادثے کے ذمہ داران کا تعین اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کی سفارش کریگی۔ محکمہ داخلہ نے کمیٹی کو پورے واقعہ کی تحقیقات سات دنوں میں پیش کرنے کی ہدایت دی ہے جو وزیراعلیٰ بلوچستان اور وزیر داخلہ بلوچستان کو بھیجی جائیگی۔
خیال رہے کہ بیلہ حادثے کا ایک اور زخمی سول ہسپتال کراچی میں دم توڑ گیا جس کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 27 ہو گئی۔ حادثے کے شدید زخمی سول ہسپتال کراچی اور بلوچستان کے ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
بیلہ حادثے میں زندگی ہارنے والوں کی میتیں سہراب گوٹھ میں ایدھی سرد خانے میں رکھی ہوئی ہیں، میتوں کا ڈی این اے ٹیسٹ آج کیا جائیگا جس کے بعد میتوں کو ورثا کے حوالے کر دیا جائے گا۔
حادثے کے شدید زخمی سول ہسپتال کراچی میں زیرعلاج ہیں جن کی زندگی بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
کراچی سول ہسپتال آنیوالے زخمی کے ایک رشتہ دار کا کہنا تھا کہ کوچ ٹائر پھٹنے سے ٹرک سے ٹکرا گئی جس سے آگ لگ گئی اور لوگ جل گئے۔ المناک واقعہ بلوچستان کے علاقے بیلہ کراس پر پیش آیا۔ کراچی سے پنجگور جانے والی مسافر کوچ کا ٹائر پھٹا اور وہ بے قابو ہوکر قریب کھڑے ٹرک سے جا ٹکرائی، تصادم کے نتیجے میں گاڑیوں میں آگ لگ گئی جس نے مسافروں کو جلا کر راکھ کر دیا۔
ایس پی لسبیلہ آغا رمضان کے مطابق مسافر کوچ میں خفیہ طور پر ایرانی ڈیزل سمگل کیا جا رہا تھا جس کے باعث گاڑیوں میں آگ بھڑکی، بیلہ حادثے کے زخمی بلوچستان کے ہسپتالوں میں بھی زیر علاج ہیں جہاں متعدد کی حالت تشویشناک ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات فراہم کرنے کا حکم دیا ہے، انتظامیہ سے حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ بھی طلب کر لی۔