اسلام آباد: (دنیا نیوز) دفتر خارجہ نے کہا ہے کہ کلبھوشن کو تیسری قونصلر رسائی کی پیشکش ابھی تک برقرار ہے، بھارت آگے بڑھے اور پاکستان کی عدالتوں سے تعاون کرے۔ اپنی ذمہ داریوں سے آگاہ ہیں، فیٹف کا معاملہ سیاسی کے بجائے ٹیکنیکل بنیادوں پر حل ہونا چاہیے۔
ترجمان دفتر خارجہ زاہد حفیظ چودھری کا ہفتہ وار میڈیا بریفنگ کے دوران فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ پاکستان اپنی ذمہ داریوں سے مکمل آگاہ ہے۔ ایف اے ٹی ایف سے متعلق قانون سازی کی ہے۔ فیٹف کا معاملہ سیاسی بنیادوں کی بجائے ٹیکنیکل طور پر حل ہونا چاہیے۔
مقبوضہ کشمیر کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ محرم کے جلوسوں اور عزاداروں پر بھارتی فورسز نے طاقت کا استعمال کیا، اس اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔ بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں جنگی جرائم کی مرتکب ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں ہندی زبان رائج کرنے کیلئے دباؤ ڈال رہا ہے۔ عالمی برادری ان غیر قانونی اقدامات کا نوٹس لے۔
ترجمان دفتر خارجہ افسوس ہے کہ سلامتی کونسل سیکشنز کمیٹی کے کچھ ارکان نے 2 بھارتی شہریوں پر پابندی کو روکا۔ پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ سیکشنز کے معاملے کو غیر سیاسی بنانے پر زور دیا۔ انگارا اپاجی اور گوبندہ پت نائیک دہشتگردی کے جرم میں پاکستان کو مطلوب ہیں۔ پاکستان نے سیکشنز کمیٹی کو دستاویزی ثبوت اور شواہد فراہم کئے۔ پاکستان بھارتی سپانسرڈ دہشتگردی کو بے نقاب کرتا رہے گا۔ افغان حکومت کو کہا ہے کہ افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو۔
بھارتی جاسوس کے معاملے پر بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس (آئی سی جے) کے فیصلے پر عملدرآمد کیلئے پرعزم ہے۔ بھارت آگے بڑھے اور پاکستان کی عدالتوں سے تعاون کرے۔ دوسری قونصلر رسائی کے دوران بھارتی سفارتکار ملاقات چھوڑ کر چلے گئے تھے۔ تاہم پاکستان کی جانب سے تیسری قونصلر رسائی کی پیشکش ابھی تک برقرار ہے۔