گلگت: (دنیا نیوز) گلگت بلتستان میں انتخابات کے دوران 23 حلقوں میں پولنگ کا عمل جاری ہے جو شام 5 بجے احتتام پذیر ہو گی۔ تحریک انصاف، پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔
انتخابی عمل کو کامیاب بنانے کیلئے گلگت بلتستان کے عوام کا جوش و خروش دیدنی ہے، شگر حلقہ جی بی ایل اے 12 شگر کے پولنگ اسٹیشنز پر بڑی تعداد میں ووٹرز حق رائے دہی استعمال کرنے پہنچ گئے جہاں ووٹنگ کا عمل پرامن طریقے سے جاری ہے، ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسر نے ایس پی کے ساتھ مختلف پولنگ سٹیشن کا دورہ کر کے ووٹنگ کے عمل کا جائزہ لیا۔
استور کے جی بی اے 13 حلقہ ون کے بیشتر علاقوں میں برفباری کے سبب ووٹرز کو مشکلات کے باوجود پولنگ کا عمل جاری ہے۔ وادی نلتر میں بھی شدید برفباری سے شہری مشکل صورتحال سے دوچار ہیں، خراب موسم کے باعث کچھ پولنگ اسٹیشنز پر بجلی منقطع ہو گئی جسے بحال کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ غذر کے تینوں حلقوں میں بھی پولنگ کا سلسلہ جاری ہے جہاں مرد اور خواتین ووٹرز کی بڑی تعداد ووٹ کاسٹ کرنے کے لئے گھروں سے نکلے ہیں، بالائی علاقوں میں برف باری کے باعث پولنگ اسٹیشنز سے سست روی کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔
سکردو کے تمام چار حلقوں میں انتخاب کے دوران امن و امان برقرار رہا، سخت سردی کے باوجود لوگ گھروں سے ووٹ ڈالنے کیلئے پولنگ اسٹیشنز پہنچے۔ خواتین ووٹرز کی بڑی تعداد بھی ووٹ ڈالنے کے لیے باہر نکلی اور اپنا جمہوری حق استعمال کیا۔
چیف الیکشن کمشنر کا مرکزی کنٹرول روم کا دورہ
چیف الیکشن کمشنر اور چیف سیکرٹری گلگت بلتستان نے مرکزی کنٹرول روم کا دورہ کیا جہاں سیکرٹری داخلہ نے سکیورٹی انتظامات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر نے پولنگ اور حفاظتی انتظامات کو سراہا۔
کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد جاری
عام انتخابات کے دوران کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد جاری ہے، ملک بھر میں کورونا کی دوسری لہر آنے کے سبب حکومتی احکامات کی روشنی میں پولنگ اسٹیشنز پر خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں، عوام کو ماسک پہن کر ووٹ ڈالنے کیلئے آنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ این سی او سی کے مطابق گلگت بلتستان میں کورونا سے متاثر افراد کی تعداد 4 ہزار 447تک پہنچ چکی ہے۔
گلگت بلتستان میں ایک ہزار 160پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں جہاں 7لاکھ 45ہزار 361ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے جن میں چار لاکھ پانچ ہزار تین سو پچاس مرد اور تین لاکھ انتالیس ہزار نوسو بانوے خواتین شامل ہیں۔ چوبیس میں سے تئیس حلقوں میں ووٹنگ کا عمل کامیابی سے جاری ہے، ایک حلقے میں امیداوار کے انتقال کے باعث انتخاب 23 نومبر کوہوگا۔ کئی حلقوں میں آزاد امیدوار بھی مضبوط ہیں جبکہ 4 خواتین میدان میں ہیں۔
سکیورٹی کے فول پروف انتظامات
گلگت بلتستان کے تین سو گیارہ پولنگ اسٹیشنز حساس اور چارسو اٹھائیس انتہائی حساس قرار دیئے گئے ہیں۔ سکیورٹی کے فول پروف انتظامات کے تحت پنجاب، سندھ، خیبرپختونخوا، بلوچستان اور مقامی پولیس کے دس ہزار اہلکار ڈیوٹی پر تعینات ہیں، پیراملٹری فورسز بھی فرائض انجام دے رہی ہیں۔
الیکشن سے متعلق تمام تفصیلات جاننے کیلئے یہاں کلک کریں: گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی الیکشن 2020
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی)، پیپلزپارٹی (پی پی) اور مسلم لیگ ن میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔ ووٹرز بھی اپنی اپنی پارٹی کی جیت کیلئے سرگرم ہیں۔ سیاسی جماعتوں نے گلگت بلتستان میں بھرپورانتخابی مہم چلائی، حکمران جماعت پی ٹی آئی، پی پی اور نواز لیگ نے جلسے، ریلیوں اور کارنرمیٹنگز میں خوب جان ماری، امیدواروں نے بھی کامیابی کے دعوے کردیئے۔ چیف الیکشن کمشنر کا کہنا ہے کہ مثالی انتخابات کروا کر تاریخ رقم کردینگے۔