گوادر: (دنیا نیوز) چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ نے کہا ہے کہ سی پیک پاکستان کے حاسدوں اور دشمنوں کے پروپیگنڈے کے نشانے پر ہے۔ ان منصوبوں پر کام تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے، اس کے ثمرات عام آدمی تک پہنچیں گے، گوادر پورٹ مکمل آپریشنل ہو چکی ہے۔
چیئرمین نے کہا کہ سکیورٹی فورسز کی محنت اور قربانیوں کے بغیر ان منصوبوں پر کام آگے بڑھانا مشکل ہوتا۔ ان کی قربانیاں بھی قابل تحسین ہیں۔ چین کے سفیر نونگ رونگ بھی سی پیک منصوبوں کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔ وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں سی پیک کو توسیع دی جا رہی ہے اور وزیراعظم کے شکر گزار ہیں کہ وہ خود سی پیک کے سرپرستی کررہے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے ترقیاتی منصوبوں کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک تاریخی دن ہے۔ 40 کمپنیاں یہاں پر اپنی سرگرمیاں شروع کر چکی ہیں۔ ان منصوبوں کے راستے میں دیرینہ رکاوٹیں اور مسائل موجودہ حکومت کی کوششوں سے حل ہوئے ہیں۔ 13 سال بعد گوادر پورٹ فری زون پالیسی بنائی گئی۔ ایل پی جی اور ایل این جی لائسنسز کا اجرا ہوا۔ ایران کے ساتھ سرحدی انتظام کے معاملے پر پیشرفت ہوئی اورایسٹ بے ایکسپریس وے کی تعمیر کا آغازکیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 60 ایکڑ رقبہ پر فری زون فیز ون مکمل ہو گیا ہے، 2200 ایکڑ پر فیزٹو منصوبے کے سنگ بنیاد سے اربوں ڈالر کے سرمایہ کاری کا نیا سلسلہ شروع ہوگا۔ گوادر میں جدید ہسپتال، ایئرپورٹ اور ووکیشنل انسٹیٹیوٹ کی تعمیر بھی جاری ہے۔ جنوبی بلوچستان پیکج سے علاقے میں پانی، بجلی، سڑکوں اور روزگار کے مسائل حل ہوں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ گوادر پورٹ کے ساتھ ساتھ گوادر شہر میں بھی ترقی کا سفر جاری ہے۔ ماسٹر پلان کی منظوری دی جا چکی ہے اور اس پر عملدرآمد کیا جا رہا ہے۔ سی پیک کے تحت گوادر میں 100 بستر پر مشتمل جدید ہسپتال، بین الاقوامی ایئرپورٹ اور ووکیشنل انسٹیٹیوٹ بنایاجا رہا ہے۔ ایسٹ بے ایکسپریس وے کی تعمیر جاری ہے۔
عاصم سلیم باجوہ کا کہنا تھا کہ جنوبی بلوچستان میں ماضی میں نظر انداز کئے جانے کا احساس پایا جاتا ہے۔ پانی، بجلی، سڑکوں اور روزگار اس علاقے کے مسائل ہیں جو جنوبی بلوچستان پیکج سے حل ہوں گے اور یہاں پر ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوگا۔