لاہور: (دنیا نیوز) لاہور انارکلی دھماکے میں ملوث مبینہ دہشت گرد کی تصویر منظر عام پر آ گئی، تفتیشی ٹیموں کو جائے وقوعہ سے بال بیرنگ بھی مل گئے، وقوعہ کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
لاہور گذشتہ روز خوفناک دھماکے سے لرز اٹھا جس میں 3 افراد جاں بحق جبکہ 29 زخمی ہوئے۔ دھماکے میں ڈیڑھ کلو بارودی مواد استعمال کیا گیا۔ درج کی گئی ایف آئی آر میں دہشت گردی، ایکسپلوزوایکٹ سمیت 302 اور 324 کی دفعات لگائی گئی ہیں، متن کے مطابق تین دہشت گرد بارودی مواد رکھنے کیلئے موٹر سائیکل پر آئے، تفتیشی ٹیموں کو جائے وقوعہ سے بال بیرنگ مل گئے، مزید تفتیش جاری ہے۔
دھماکے کے باعث شہر کی فضا آج بھی سوگوار ہے، جائے وقوعہ پر جلی ہوئی موٹرسائیکلیں موجود جبکہ سامان بکھرا پڑا ہے۔ بارودی مواد کے پھٹنے سے تقریباً ڈیڑھ فٹ گہرا گڑھا پڑ گیا۔ تفتیشی ٹیموں نے سی سی ٹی وی کیمروں کی مدد سے شواہد اکٹھے کر لئے جن سے پتہ چلا ہے کہ دھماکے کیلئے 2 سہولت کار اور ایک مبینہ دہشتگرد انارکلی پہنچے، 2 سہولت کار سرکلر روڈ سے آئے جبکہ مبینہ دہشتگرد پان گلی سے آیا، مبینہ دہشتگرد نے بیگ بینک کے سامنے رکھا اور سرکلر روڈ پر چلا گیا۔
وزیر داخلہ شیخ رشید کا دھماکے سے متعلق کہنا تھا کہ چار شہروں سے متعلق تھریٹ موجود تھے، پاکستان میں دوبارہ دہشت گردی کی فضا پیدا کی جارہی ہے، امن دشمنوں کے عزائم کامیاب نہیں ہونےدیں گے۔
انارکلی بم دھماکے کی مذمتی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع کروا دی گئی، مسلم لیگ ن کی رکن پنجاب اسمبلی ربعیہ نصرت کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان انارکلی بم دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے،جاں بحق ہونے والے افراد کے لواحقین سے اظہار تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یاب کےلیے دعا گو ہیں۔ ملک دشمن عناصر پھر سے سر اٹھانا شروع ہوگئے ہیں۔
قرار داد کے متن میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستانی عوام اور سلامتی کے اداروں نے ملک میں امن کے لیے بہت قربانیاں دی ہیں۔ ن لیگ کی حکومت نے اپنے دور میں اس ناسور پر قابو پالیا تھا۔ دہشت گردی کے خلاف ن لیگ نے نیشنل ایکشن پلان بنایا تھا جس پر سختی سے عملدرآمد کرایا گیا۔پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ دہشت گردی کے واقعات کی روک تھام کے لیے نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد یقینی بنائے۔