سی پیک توانائی منصوبے چین کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے مکمل ہوئے: وزیراعظم شہباز شریف

Published On 05 November,2022 05:02 pm

لاہور: (ویب ڈیسک) وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ چین کے بغیر دنیا آگے نہیں بڑھ سکتی۔ پاکستان چین سے سیکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔ پاکستان میں سی پیک توانائی کے منصوبے چین کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے مکمل ہوئے۔

چینی خبر رساں ادارے کے ساتھ خصوصی انٹرویو میں وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ مل کر کامیابیوں اور ترقی کی مشترکہ منزل کو فروغ دینے، خطے، پوری دنیا میں امن اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے کام کرے گا، چین میں آپ کو 1981 میں سڑک پر گاڑی، (صرف) بسیں اور سائیکلیں نظر آئیں گی، کئی سالوں میں پورا ملک بدل گیا ہے اور دنیا کی دوسری سب سے بڑی معیشت بن گیا ہے۔ یہ اپنی نوعیت کا ایک معجزہ ہے۔ میرے خیال میں یہ چین کی کمیونسٹ پارٹی کی لگن، بصیرت انگیز قیادت، رہنماؤں، وژن اور قربانیوں کی وجہ سے ہے۔ 20ویں سی پی سی نیشنل کانگریس نے دنیا میں ایک بہت ہی طاقتور پیغام دیا چین تسلسل اور استحکام اور پرامن بقائے باہمی کے ساتھ کھڑا ہے۔

مکمل غربت کے خاتمے، روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرنے اور تعلیم اور صحت کی دیکھ بھال کو بہتر بنانے میں چین کی کامیابیوں کو اجاگر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ شی جن پنگ کا سی پی سی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری کے طور پر دوبارہ انتخاب نہ صرف چینی عوام بلکہ دوست ممالک اور حتیٰ کہ عالمی سطح پر بھی اہم ہے۔ . آج چینی صدر کی قیادت میں، چین ایک ایسا ملک ہے جس کے بغیر دنیا آگے نہیں بڑھ سکتی۔ یہ کامیابیوں کا ایک عظیم احساس ہے، پاکستان چین سے سیکھنے کی کوشش کر رہا ہے۔

شہباز شریف نے کہا کہ انہیں اس میں کوئی شک نہیں کہ چین ترقی کرے گا ، پاک چین دوستانہ تعلقات مزید گہرے اور مضبوط ہوں گے۔ پاکستان اور چین نے سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے سات دہائیوں کے دوران ایک "بے مثال اور منفرد" دوستی یا آئرن برادر ہڈ کا لطف اٹھایا ہے۔ دونوں ممالک نے باہمی اعتماد، احترام اور تعاون کی بنیاد پر تعلقات کو فروغ دیا ہے۔

وزیراعظم نے چین پاکستان اقتصادی راہداری کو پاکستان کے بجلی، توانائی، بنیادی ڈھانچے اور پبلک ٹرانسپورٹ کے شعبے کو تبدیل کرنے میں گیم چینجر کے طور پر سراہتے ہوئے کہا کہ میں آپ کو اطمینان کے ساتھ بتانا چاہتا ہوں کہ CPEC توانائی کے منصوبے چین کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے مکمل ہوئے، آپریشنل ہوئے۔ اسے ہم پاکستان کی رفتار  کہتے ہیں۔ یہی بھائی چارہ، تعاون اور دوستی ہے، امید ہے CPEC زراعت، جدید ٹیکنالوجی اور آئی ٹی انڈسٹری کو فروغ دینے کے لیے اگلے مرحلے میں جائے گا۔ پاکستان کامیابیوں اور ترقی کی مشترکہ منزل کو فروغ دینے، خطے میں امن، ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔
 

Advertisement