کراچی: (دنیا نیوز) وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اسلامی بینکنگ نظام کے ساتھ پاکستان کی معیشت کو بھی بھنور سے نکالنا ہے، حکومت کے پاس پیسے ہی نہیں تو بینکوں میں کیسے رکھے گی؟ پاکستانی معیشت کو بھنور سے نکالنے کیلئے دعاؤں اور دواؤں کی ضرورت ہے۔
کراچی میں منعقدہ ‘حرمت سود سیمینار’ سےخطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ ملک کا مالیاتی نظام معاشی ترقی کےلئےاہم ہوتا ہے، موجودہ دورہ میں بینکاری خدمات کا استعمال جدید دورکی ضرورت بن چکا ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ آج کی تقریب میں شرکت میرے لیے باعث ثواب اوراعزاز ہے، شرعی عدالت کے سو د کےخاتمے کیلئے فیصلے کاخیرمقدم کرتے ہیں، پاکستان کی معیشت اور مستقبل کےلیے اہم پیش رفت ہے، جب یہ فیصلہ آیا تو بیرون ملک تھا، میں نےنیت کی کہ جب بھی پاکستان جاؤں گا تو پہلا کام یہ اپیلیں واپس کرانا ہونگی۔
وفاقی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اسلامک بینکنگ نظام کامیاب ہے،سود سے بچنا پاکستان کےلئے بہت اہم ہے،اسلام نے بھی سود دینے یا لینے پر پابندی عائد کی ہے،اسلامک بینکنگ نظام کےذریعےشفاف لین دین کو یقینی بنایاجاسکتاہے۔
تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی معیشت کو بھنور سے نکالنے کیلئے دعاؤں،دواؤں کی ضرورت ہے، مجھے مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ حکومت اپنا پیسہ اسلامی بینکوں میں رکھے، انہیں بتانا چاہتا ہوں کہ حکومت کے پاس تو پیسہ ہی نہیں تو بینکوں میں کیسے رکھےگی؟ ہم اپنی آمدنی سے زیادہ خرچ کرنے کے عادی ہوچکے ہیں، ہمیں آمدنی سے زیادہ اخراجات پر کنٹرول کرنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں چاہیے کہ صرف اسلامی بینکوں میں بزنس کریں اس کے لئے ہمیں اسلامک بینکنگ کو سستا اور بہتر کرنے کی کوشش کرنا ہوگی، اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ حرمت سودسیمینارکی قرارداد کی کاپی وزیراعظم کو پیش کروں گا،منتظمین کا مشکور ہوں کہ انہوں نے ذہن سازی میں اہم کردار ادا کیا۔