اسلام آباد: (دنیا نیوز) ملک میں ایک ہی دن انتخابات کرانے کے حوالے سے حکومت اور پاکستان تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا فائنل راؤنڈ شروع ہو گیا۔
حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان مذاکرات کا آخری دور آج صبح 11 بجے ہونا تھا جو وقت کی تبدیلی کی وجہ سے رات 9 بجے کے بعد شروع ہوا، اراکین کی مصروفیات کے باعث دونوں فریقین کی رضا مندی کے بعد مذاکرات کا وقت تبدیل کیا گیا، مذاکرات کا فائنل راؤنڈ سینیٹ سیکرٹریٹ میں جاری ہے۔
پی ٹی آئی اور حکمران اتحاد کے وفود آج قیادت کے مشورے کے بعد اپنی اپنی تجاویز ایک دوسرے کے سامنے رکھیں گے اور دونوں فریق مذاکرات کے ذریعے کسی حتمی نتیجے پر پہنچیں گے۔
حکومت کی جانب سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق اور وفاقی وزیر ایاز صادق جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی کے یوسف رضا گیلانی، سید نوید قمر اور ایم کیو ایم کی کشور زہرہ مذاکراتی ٹیم کا حصہ ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کی جماعت کا کوئی نمائندہ حکومت کی مذاکراتی ٹیم کا حصہ نہیں بنا، تحریک انصاف کی جانب سے سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی، سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری اور معروف قانون دان سینیٹر علی ظفر حکومت کے ساتھ مذاکرات کر رہے ہیں۔
مذاکرات شروع ہونے سے قبل حکومت اور تحریک انصاف کی مذاکراتی ٹیموں کے اعزاز میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی جانب سے عشائیے کا اہتمام کیا گیا، اس موقع پر چیئرمین سینیٹ نے دونوں فریقین کو بات چیت کے ذریعے مسائل حل کرنے کی تجاویز دیں۔
ذرائع کے مطابق چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے کہا کہ سیاسی تناؤ ملک و قوم کے مفاد میں نہیں، سیاسی تناؤ ختم کرنے سے معاشی جمود ختم ہو گا، تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلاف بلائے طاق رکھ کر قومی مفاد میں متحد ہونا چاہیے۔
تحریک انصاف کے مذاکراتی وفد نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے ملاقات کی، جس میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا، چیئرمین سینیٹ نے سیاسی تناؤ کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی تجویز کو دوہرایا۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آج کے مذاکرات میں آپ سب کو پتہ چل جائے گا کہ ہماری کیا شرائط ہیں، ہم پہلے سے میڈیا کو کیا بتائیں کہ ہم حکومتی ٹیم سے کیا بات کرنے جا رہے ہیں۔
خیال رہے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ بجٹ پیش کرنے تک حکومت برقرار رکھنا چاہتی ہے جبکہ تحریک انصاف 14 مئی تک حکومت کے خاتمے کی خواہشمند ہے اور اس حوالے سے چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان بھی کہہ چکے ہیں کہ 14 مئی تک قومی اسمبلی تحلیل ہونے پر ایک ساتھ الیکشن کیلئے تیار ہیں۔