لاہور: (دنیا نیوز) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما و سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ مذاکرات کواسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی ہوگی تومعاملات بہترہوں گے۔
دنیا نیوز کے پروگرام "دنیا کامران خان کے ساتھ" میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ آئین کے تحت پنجاب اور خیبرپختونخوا میں الیکشن ہونے ہیں، حکومت کہہ رہی ہے کہ ایک دن میں الیکشن ہونےچاہئیں، ہم نے اس لیے حکومت کو آئینی ترمیم کی تجویز دی ہے، پاکستان کے اندر آئین سپریم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مذاکرات کا تیسرا دور ختم، دو پوائنٹس پر اتفاق، الیکشن کی تاریخ طے نہ ہو سکی
فواد چودھری نے کہا کہ نوید قمر کی پارلیمان میں تقریر حوصلہ افزا ہے، اسٹیبلشمنٹ بہت بڑا پاور پلیئر ہے، ابھی ہمیں یہ نہیں پتا کہ مذاکرات کو اسٹیبلشمنٹ سپورٹ کر رہی ہے یا نہیں، اگر مذاکرات کو اسٹیبلشمنٹ کی پشت پناہی ہو گی تو معاملات بہتر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ مذاکرات کے دوران پرویزالہیٰ کے گھر پر حملہ کیا گیا، وزرا کہہ رہے ہیں کہ پرویزالہیٰ کے گھر چھاپے سے ان کا تعلق نہیں، احمد ملک نے پریس کانفرنس میں پرویز الہیٰ کے گھر چھاپے کی ذمہ داری قبول کی۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ خواجہ آصف، رانا ثنا اللہ کا لہجہ مختلف ہوتا ہے، اسحاق ڈار، خواجہ سعد رفیق، شہباز شریف کی ایما کے بغیرمذاکرات نہیں کر رہے، مسلم لیگ کی اندرونی سیاست سمجھ سے باہر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا مذاکرات کی ناکامی پر بڑی تحریک اور لانگ مارچ کا عندیہ
فواد چودھری نے کہا کہ مذاکرات میں ایگری منٹ ہونا ایک بڑی کامیابی ہے، الیکشن کی تاریخ میں بہت لمبا چوڑا فرق نہیں، معاملات حل کی طرف بھی جا سکتے ہیں، سپریم کورٹ نے کہا حکم نہیں دے سکتے تجاویز دے سکتے ہیں۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ پنجاب، خیبرپختونخوا کی نگران حکومتوں کی مدت ختم ہو چکی ہے، ان کو ہٹا کر ایڈمنسٹریٹر مقرر کریں۔