سکھر: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ یہ بات اب دیوار پر لکھی جاچکی ہے کہ آئندہ حکومت پیپلز پارٹی کی ہو گی، ملک میں الیکشن کو کوئی نہیں روک سکتا 90 دن نہیں تو 120 دن میں ضرور ہونگے اور اس کے لیے ہم اور جیالے تیار ہیں۔
سکھر میں نہروں کے کنارے تجاوزات کےخلاف آپریشن میں بے گھر ہونے والے افراد میں زمین کے الاٹمنٹ آرڈر تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ میں وعدہ کرتا ہوں کہ 18 ویں ترمیم کے باوجود صوبوں کو جو وزارتیں اور وسائل منتقل نہیں ہو سکے وہ صوبوں کو منتقل کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی خودمختاری کے حوالے سے باقی رہ جانے والا کام بھی مکمل کریں گے اور ان پر خرچ ہونے والے 100 ارب روپے بچا ئیں گے اور وہ صوبوں پر خرچ کریں گے۔
— PPP (@MediaCellPPP) September 11, 2023
بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ ہم خان صاحب کی طرح جھوٹے وعدے نہیں کریں گے، پیپلز پارٹی نے آج تک عوام سے جو وعدے کیے ہیں ان کو پورا کیا ہے، ہم وعدہ کرتے ہیں کہ اقتدار میں آکر سبسڈی، ریلیف اور ٹیکس ایمنسٹی جو صرف بابوؤں اور اشرافیہ تک پہنچتی تھی وہ غریب عوام تک پہنچائیں گے۔
سابق وزیر خارجہ نے کہا کہ یہ اشرافیہ اور بابو جب ملک پر مشکل وقت آتا ہے تو قربانی عوام سے لیتے ہیں، ہم ان بابوؤں سے قربانی لیں گے، ان کا کہنا تھا کہ اگر ہم حکومت میں آئے تو جس طرح ہم نے سندھ میں صحت کے شعبے میں کام کیا ہے دیگر وزارتوں میں بھی کر کے دکھائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ جب مجھے وزیر خارجہ بنایا گیا تو میں نے ثابت کر دیا کہ نوجوان کو موقعہ دو تو وہ کام کر کے دکھا سکتا ہے، خارجہ سطح اور سیلاب متاثرین کے لئے کام کر کے دکھایا ہے اور یہ کام صرف پیپلز پارٹی ہی کر سکتی ہے، عوام نے کرکٹر کو بھگتا ہے اور توبہ کر لی ہے کہ اب اسے واپس نہیں آنے دیں گے۔
— PPP (@MediaCellPPP) September 11, 2023
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جو کہتے ہیں کہ ہم نے کچھ نہیں کیا وہ این آئی سی وی ڈی، ایس آئی یو ٹی اور دیگر صحت کے ادارے دیکھ لیں اور دیکھیں کہ ہم نے غریب عوام کے لیے یہ ادارے کھولے ہیں یہ ان لوگوں کے لیے ہیں جو آغا خان علاج کرانے نہیں جا سکتے، ہم کہتے ہیں ہم نے اشرافیہ کے لیے کچھ نہیں کیا، غریب عوام کے لیے کیا ہے اور ہمارے ایس آئی یو ٹی اور این آئی سی وی ڈی جیسے ادارے باقی تینوں صوبوں میں نہیں ہیں۔
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اس وقت ملک کے عوام مشکل، تکلیف، تاریخی مہنگائی اور بے روزگاری کا مقابلہ کر رہے ہیں جس سے عوام کو صرف پیپلز پارٹی نکال سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہی جماعت ہے جو لوگوں کو نہ صرف گھر دے رہی ہے بلکہ ان کو اس کے مالکانہ حقوق بھی دے رہی ہے اور روٹی کپڑا اور مکان کے نعرے کو بھی حقیقت میں بدل رہی ہے تا کہ پھر کوئی نیا جج آکر ان کے گھر نہ گرائے، اس لیے اس پہلے ہم ان کو مالکانہ حقوق دے رہے ہیں کیونکہ ایک ڈیم بنانے والے جج اور اس کے بعد گلزار صاحب نے لوگوں کو بے گھر کیا۔
یہ بھی پڑھیں: صدر مملکت کی جانب سے کسی بھی وقت الیکشن کی تاریخ دیئے جانے کا امکان
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ایک اور چیف جسٹس اپنا وقت پورا کرنے جا رہا ہے لیکن میرا کیس آج بھی پینڈنگ ہے کہ قائد عوام جیسے لیڈر جسے انصاف دینے کے بجائے پھانسی چڑھا دیا گیا اسے انصاف دیا جائے۔
قبل ازیں تقریب سے سابق وزرائے اعلیٰ سید قائم علی شاہ، مرادعلی شاہ، سابق وفاقی وزیر سید خورشید احمد شاہ، سابق صوبائی وزیر ناصر شاہ، پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثارکھوڑو، چیئرمین ضلع کونسل سید کمیل حیدر شاہ، سابق ایم این اے نعمان اسلام شیخ، میئر سکھر ارسلان اسلام شیخ نے بھی خطاب کیا۔
تقریب میں آصفہ بھٹو بھی موجود رہیں اور انہوں نے بھی متاثرین میں الاٹمنٹ کے آرڈر تقسیم کیے۔