لاہور: (محمد اشفاق) انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت کے جج منظر علی گل نے تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کیس کا 93 صفحات پر مشتمل تحریری حکم جاری کر دیا۔
عدالت نے فیصلے میں لکھا کہ فیصلے میں کہا گیا کہ 9 مئی کو پورے ملک کے سرکاری تنصیبات پر حملے کیے گئے، تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں پراسیکیوشن نے اپنا کیس ثابت کیا ہے، ورکرز بانی پی ٹی آئی کو لیڈر مانتے ہیں، کوئی بانی پی ٹی آئی کی حکم عدولی کا سوچ نہیں سکتا۔
فیصلے کے مطابق ہر میٹنگ، ریلی میں بانی کو نجات دہندہ کہا گیا، ورکرز نے بانی پی ٹی آئی کو اپنی ریڈ لائن بنا لیا، ہر کسی کو پتہ تھا کہ میٹنگز، ریلی میں کہا گیا کہ بانی پی ٹی آئی انہیں نجات دلائیں گے۔
فیصلہ کے مطابق میٹنگز، ریلی میں کہا گیا کہ بانی لوگوں سے ہونے والی معاشرتی بد اخلاقی کو ختم کرائیں گے، سازشی رہنما بانی پی ٹی آئی کے احکامات کی خلاف ورزی کا تصور بھی نہیں کرسکتے تھے، بانی پی ٹی آئی کی گرفتاری پر کسی نے ایک منٹ بھی گھر بیٹھنے کا نہیں سوچا۔
تحریری فیصلے کے مطابق بانی کی گرفتاری پر سب نتائج کی پرواہ کیے بغیر ملٹری تنصیبات کی طرف بھاگے، فیصلے میں کہا گیا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں کا کہنا ہے کہ نو مئی کو ہم نے قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا، جلاؤ گھیراؤ نہیں کیا، قانون کے مطابق احتجاج کیا۔
فیصلے میں قرار دیا گیا ہے کہ عالیہ حمزہ اور صنم جاوید سوشل میڈیا پر انتشار انگیز پوسٹ کرتی رہیں، دونوں ملزمان کے موبائل فونز سے چیزیں ریکور بھی ہوئی ہیں، صنم جاوید سوشل میڈیا پر کافی اثر رکھتی ہیں،عالیہ حمزہ بھی سینئر پی ٹی آئی کی لیڈر ہیں، دونوں کی پوسٹیں اور ویڈیو کلپ یو ایس بی سے پولیس اہلکاروں نے ریکور کیے۔
تحریری فیصلے کے مطابق دونوں خواتین ملزمان کو ضمنی بیانات کی روشنی میں نامزد کیا گیا، ہم اس کو جعلی ریکوری نہیں کہہ سکتے، گواہوں کے مطابق میاں محمود الرشید موقع پر موجود تھے، میاں محمود الرشید کے خلاف 11 گواہوں نے گواہی دی۔
گواہوں نے بتایا کہ میاں محمود الرشید نے اپنے پستول سے سیدھی فائرنگ کی، پراسیکیوشن میاں محمود الرشید کو پر قتل کا الزام ثابت نہیں کرسکی، عدالت نے یاسمین راشد، محمود الرشید، اعجاز چودھری، عمر سرفراز چیمہ کو مجموعی طور پر 35 سال قید کی سزا سنا دی۔
عدالت نے عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو 5 سال قید اور ایک لاکھ روپے جرمانے کی سزا سنائی، مقدمہ کے شریک مجرم قیصر فہیم، نیاز احمد، سید علی حسن، زین علی، محمد اسد، بلال وجاہت، منفر کو 24 سال چھ ماہ قید، مجرم بلال وجاہت کو 26 سال قید کی سزا سنائی۔
مجرمان کو اے ٹی سی کی دفعہ 7 (1) کے تحت 10 سال قید 50 ہزار روپے جرمانہ کی سزا، پی پی سی کی دفعہ 395 کے تحت 4 سال قید 50 ہزار جرمانہ کی سزا، پی پی سی کی دفعہ 148,149 کے تحت 3 سال قید کی سزا، دفعہ 152 کے تحت تین سال قید 50 ہزار روپے جرمانہ کی سزا سنائی گئی۔
مجرموں کو دفعہ 427 ,353 کے تحت دو دو سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ کی سزا جبکہ دفعہ 188 کے تحت چھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی، عدالت نے پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کو عدم شواہد پر بری کر دیا۔
مجرمان انسداد دہشت گردی عدالت کے فیصلے کے خلاف 15 روز میں اپیل کر سکتے ہیں، عدالت نے ایس ایچ او تھانہ شادمان کو مفرور ملزمان ثنا آصف اور ارباز زمان کو فوری گرفتار کر کے عدالت پیش کرنے کا حکم دے دیا۔
مقدمہ میں کل 19 ملزمان کا ٹرائل مکمل کیا گیا، پراسیکیوشن کی جانب سے 45 گواہان نے بیانات قلمبند کروائے، مقدمہ کا ایک ملزم عثمان غنی ولد رب نواز دوران ٹرائل انتقال کر گیا تھا۔