لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ہائیکورٹ نے چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) کو توہین عدالت کی درخواست پر 15 ستمبر کو ذاتی حیثیت میں بلا لیا، عدالت نے مکمل ریکارڈ کے ساتھ پیش ہونے کا حکم دے دیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ عالیہ نیلم کی سربراہی میں 2 رکنی بنچ نے توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار احسن عابد ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔
درخواست گزار احسن عابد ایڈووکیٹ نے مؤقف اپنایا کہ خسرو بختیار اور ہاشم جواں بخت نے ناجائز اثاثے بنائے، نیب کو انکوائری کیلئے درخواست دی، عدالتی حکم کے باوجود خسرو بختیار اور ہاشم جواں بخت کے خلاف درخواست نہیں نمٹائی گئی۔
درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالتی حکم عدولی پر چیئرمین نیب کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔
چیف جسٹس عالیہ نیلم نے استفسار کیا کہ نیب کی جانب سے کون پیش ہوا ہے؟ جس پر سرکاری وکیل نے جواب دیا کہ نیب کی جانب سے کوئی پیش نہیں ہوا۔
بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے چیئرمین نیب کو ریکارڈ سمیت طلب کرتے ہوئے مزید سماعت 15 ستمبر تک ملتوی کر دی۔