کراچی: (دنیا نیوز) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ خواتین پر تشدد کے خلاف آواز اُٹھانا ایک اجتماعی، سماجی، قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے۔
خواتین پر تشدد کے خاتمے کے عالمی دن پر پیغام جاری کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ خواتین پر تشدد ناقابل برداشت ہے، آج کا دن خواتین و بچیوں کے خلاف تشدد کے خاتمے اور سماجی شعور اُجاگر کرنے کی یاد دہانی ہے،اس سال کی عالمی تھیم متحد ہوں! خواتین و بچیوں پر تشدد کے خاتمے کیلئے انویسٹ کریں کی اہمیت اجاگر کی جائے۔
انہوں نے کہا ہے کہ تشدد کے خلاف آواز اُٹھانا ایک اجتماعی، سماجی، قانونی اور اخلاقی ذمہ داری ہے، کسی بھی نوعیت اور کسی بھی صورت میں تشدد ناقابل برداشت اور قابل مذمت ہے۔
وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ خواتین کے خلاف تشدد کی روک تھام میں معاشرے کے تمام طبقات کو فعال کردار ادا کرنا ہوگا جبکہ سندھ حکومت نے خواتین پر تشدد کی روک تھام کے لیے جامع اور مؤثر قوانین وضع کیے ہیں، ڈومیسٹک وائلنس ایکٹ 2013 خواتین کو گھریلو تشدد سے قانونی تحفظ فراہم کرتا ہے اور چائلڈ میرج ریسٹرینٹ ایکٹ کم عمری کی شادیوں کی روک تھام کا مضبوط قانونی فریم ورک ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ ویمن ایگری کلچرل ورکرز ایکٹ 2019 خواتین کو مساواتی اجرت اور تحفظ فراہم کرتا ہےتاہم سندھ حکومت نے ورک پلیس ہراسانی کے خلاف مؤثر قانونی تحفظ مہیا کیا ہے، ہراسانی کے خلاف قانون کے اطلاق کیلئے صوبائی محتسب فعال کردار ادا کر رہا ہے، خواتین کو ترقی کے مساوی مواقع دینا سندھ حکومت کی اولین ترجیح ہےجبکہ معاشی و معاشرتی ترقی میں خواتین کا کردار بنیادی اہمیت رکھتا ہے۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا ہے کہ تشدد سے پاک معاشرہ ہی ترقی، انصاف اور سماجی ہم آہنگی کی بنیاد رکھ سکتا ہے،سندھ کمیشن آن دی اسٹیٹس آف ویمن خواتین کے حقوق اور تشدد کے معاملات کی مانیٹرنگ کا مؤثر ادارہ ہے۔



