چاند کی تسخیر کا دعویٰ 'جعلی' تھا، امریکی فلم ڈائریکٹر نے بھانڈا پھوڑ دیا

Published On 11 Dec 2015 09:07 PM 

ہالی ووڈ کے مایہ ناز فلم ڈائریکٹر سٹینلے کبرک کی ویڈیو نے تہلکہ مچا دیا۔ اس ویڈیو میں انہوں نے تسلیم کیا ہے کہ امریکا کی جانب سے چاند پر مشن بھیجنے کا دعویٰ جعلی اور جھوٹ پر مبنی تھا۔ میں ہی وہ شخص ہوں جس نے اس جھوٹ کو فلم بند کیا تھا۔ آج تک کوئی انسان چاند کو تسخیر ہی نہیں کر سکا ہے۔

 واشنگٹن: (ویب ڈیسک) دنیا بھر کے افراد نے وہ منظر یقینا دیکھا ہوگا جب چاند پر بھیجے گئے امریکی مشن اپالو 11 میں شامل نیل آرمسٹرانگ نے اس سیارے پر پہلا قدم رکھا تھا۔ برسوں گزر جانے کے بعد بھی اس مشن پر سوالیہ نشانات ہیں کہ کوئی انسان کبھی چاند پر گیا ہی نہیں تھا۔ اب پتا چلا ہے کہ یہ سب کچھ جعلی تھا جو ہالی ووڈ کے ایک سٹوڈیو میں تیار کیا گیا تھا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ایک خفیہ ویڈیو ریلیز کی گئی ہے جس میں ہالی ووڈ کے آنجہانی ہدایتکار سٹینلے کبرک نے تسلیم کیا ہے کہ 1969ء میں چاند پر کوئی مشن نہیں گیا تھا بلکہ انہوں نے اس کی فلم بندی کی تھی۔ ہالی ووڈ کے ہدایتکار کی اس خفیہ ویڈیو کو 15 سال قبل فلم بند کیا گیا تھا۔ ان کی ویڈیو بنانے والے رپورٹر نے ان سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اس ویڈیو کو ان کی وفات کے 15 سال بعد افشاء کرے گا۔ اس کے چند ہی دن بعد سٹینلے کبرک کا انتقال ہو گیا تھا۔ اس خفیہ ویڈیو میں انہوں نے تسلیم کیا کہ چاند کی تسخیر پر اٹھائے جانے والے تمام سوالات درست ہیں۔ یہ سب کچھ امریکی خلائی ادارے ناسا اور امریکی حکومت کی ایماء پر کیا گیا تھا۔ اس وقت کے امریکی صدر جان ایف کینیڈی کو اس تمام معاملے کا علم تھا۔

سٹینلے کبرک کا کہنا تھا کہ وہ امریکی عوام سے معذرت خواہ ہیں کیونکہ انہوں نے ان سے دھوکہ دہی کی ہے۔ میں تسلیم کرتا ہوں کہ میں نے امریکی حکومت اور ناسا کے کہنے پر مصنوعی چاند پر فلم بندی کی تھی۔ میں اس فراڈ پر امریکی عوام کے سامنے شرمسار ہوں۔