قاہرہ :(ویب ڈیسک )مصر میں بچوں کے اعضاء کی چوری کا ایک نیا لرزہ خیز واقعہ سامنے آیا ہے جس نے ملک میں بھونچال پیدا کر دیا۔
مصر کے مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق اس تازہ سکینڈل میں ایک خاتون پرالزام ہے کہ اس نے اپنےہی لخت جگرکے اعضا چوری کرنے کے لیے اسے نشہ آور دوائی پلا دی تھی، یہ واقعہ مصر کے پورٹ سعید کے علاقے میں پیش آیا، اس نے چند روز قبل شبرہ میں ایک بچے کے اعضا کی چوری کے مکروہ دھندکے لیے کم سن بچے کی بہیمانہ قتل کی یاد تازہ کردی ہے۔
پورٹ میں بتایا گیا کہ سعید گورنری میں سکیورٹی سروسز نے ( ہ ث ) نامی ایک خاتون کو اس وقت گرفتار کیا جب وہ اپنے چھوٹے بچے کو نشہ آور دوائی پلا کراس کا گردہ اور دیگر اندرونی اعضا چوری کرکے اعضا کی سمگلنگ میں ملوث مافیا کو فروخت کرنا چاہتی تھی۔
مصری پولیس حکام کا کہنا ہے کہ دوران تفتیش یہ بات سامنے آئی کہ خاتون طلاق یافتہ ہے اور اس کے دو بچے ہیں، لڑکے محمد کی عمر8 سال جب کہ بچی کی دس سال ہے، اس نے سوشل میڈیا ویب سائٹ کے ذریعے ایک شخص سے رابطہ کیا جو اعضاء خریدتا ہے،اس سے کہا کہ وہ اپنے بچے کی تصویر کھینچے کراسے ارسال کرے جس میں وہ مکمل طور پر برہنہ ہو، خاتون نے ماں کے بجائے ایک جرائم پیشہ مجرم کا کردار ادا کرتے ہوئے یہ سب کچھ کیا۔
حکام نے مزید کہا کہ تحقیقات سے معلوم ہوا کہ اس شخص نے ماں نے بچے کو بے ہوش کرنے کے لیے دوا دینے پر راضی کیا، بچہ شدید بے ہوشی کی وجہ سے گرگیا جس کے بعد اسے ہسپتال منتقل کیا گیا، طبی معائنے کے بعد میڈیکل رپورٹس میں انکشاف ہوا کہ بچے کو منشیات کی زیادہ مقداردی گئی ہے، جس پر ہسپتال نے کیس پولیس کے حوالے کیا۔