بھارتی وزیر داخلہ نے طلبا کیخلاف بیان بازی شروع کر دی

Published On 14 Feb 2016 01:20 PM 

جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں افضل گرو کی برسی پر سیمینار میں آزادی کیلئے نعرے لگانے والے طلبا کیخلاف ملک سے بغاوت کے الزام میں مقدمہ درج کر لیا

نئی دہلی (دنیا نیوز ) تنگ نظر بھارتی حکومت نئی دہلی جواہر لال نہرو یونیورسٹی میں کشمیری رہنما افضل گورو کی برسی منانے اور اپنے حق کے لئے آواز بلند کرنے والوں کے خلاف صف آراء ہو گئی ہے ۔ بھارتی میڈیا کشمیریوں کی دشمنی میں پاگل ہو گیا ہے ۔ انڈین ٹی وی چینلز نے اپنے رہنماؤں کو بھڑکانے کے لئے جو معتصبانہ رپورٹنگ کی ہے۔اس کے بہکاوے میں آکر وزیر داخلہ بھی طلباء کے خلاف میدان میں نکل آئے ہیں ۔ آزادی مانگنا کشمیریوں کا جرم بن گیا ، یونیورسٹی کے کمیونیکشن سٹڈیز کے طلبا نے کشمیری رہنما افضل گرو کی برسی پرسیمینار کیا اور اپنی آزادی کے حق میں نعرے لگائے ۔ بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ کی شکایت پر پولیس نے کئی طلبا کے خلاف غداری کا مقدمہ درج کرلیا اور یونین کے صدر کنہیا کمار کو ملک سے بغاوت کے الزام میں گرفتار کرلیا ۔ یہ بات جنگل کی آگ کی طرح پورے بھارت میں پھیل گئی اور شہر شہر احتجاج ہونے لگا ۔ ادھر بھارتی میڈیا کو خوب مروڑ اٹھنے لگے ہیں اور وہ تعصب پر مبنی نشریات کے ساتھ خوب نفرت اور آگ اگل رہا ہے ۔