انقرہ: (دنیا نیوز) برطانوی میڈیا کے مطابق ترکی میں قائم سعودی قونصل خانے سے صحافی جمال خشوگی کی باقیات مل گئی ہیں۔
برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی صحافی جمال خشوگی کی باقیات سعودی قونصلر جنرل کے گھر سے ملے جنھیں ان کے گھر سے ملحقہ باغ میں دفن کر دیا گیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق امریکی خفیہ ادارے سی آئی اے کی ڈائریکٹر جینا ہیسپل بھی تحقیقات کے سلسلے میں استنبول پہنچی ہیں۔
یاد رہے کہ ترک صدر نے سعودی عرب سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ جواب دے کہ جمال خشوگی کی لاش کہاں ہے اور انھیں قتل کرنے کا حکم کس نے دیا؟ رجب طیب اردوان نے کہا کہ سعودی صحافی جمال خشوگی کے قتل کی منصوبہ کئی روز پہلے کر لی گئی تھی۔ ترکی کے پاس ٹھوس ثبوت موجود ہیں۔
ترک صدر نے بتایا کہ جمال خشوگی کے قتل میں 18 ملوث افراد کو سعودی عرب میں گرفتار کیا گیا ہے۔ انہوں نے پہلے ایک بیان میں بتایا تھا کہ سعودی باشندوں کی ٹیم ٹیمیں قتل کے سے کچھ دن پہلے مختلف پروازوں سے استنبول آئی تھیں۔
خیال رہے کہ جمال خشوگی امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کے ساتھ منسلک تھے۔ سعودی عرب پہلے ان کی گمشدگی کے معاملے پر لاعلمی کا مظاہرہ کرتا رہا لیکن اب تسلیم کر لیا گیا ہے کہ وہ ہلاک ہو گئے ہیں۔ سعودی وزیرِ خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ جمال خشوگی کی ہلاکت کی مکمل تحقیقات کی جائیں گی۔
وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’جو کچھ میں نے سنا ہے میں اس سے مطمئن نہیں اور امید کر رہا ہوں کہ مجھے بہت جلد مزید معلومات حاصل ہوں گی۔‘
جمال خشوگی 2 اکتوبر کو استنبول میں قائم سعودی قونصل خانے میں داخل ہوئے لیکن اس کے بعد سے نہیں دیکھے گئے تھے۔ ان کی گمشدگی کے چند دن بعد ہی ترکی نے کہنا شروع کر دیا تھا کہ انھیں قتل کر دیا گیا ہے جس کی سفاکی سے منصوبہ بندی کی گئی تھی۔ سعودی عرب میں اس حوالے سے سینئر حکام کی برطرف کرتے ہوئے 18 اہلکاروں کو تفتیش کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔