کابل: (ویب ڈیسک) طالبان حکومت نے اقوامِ متحدہ کے لیے سہیل شاہین کو اپنا نیا سفیر نامزد کرتے ہوئے عالمی ادارے سے درخواست کی ہے کہ افغانستان کے قائم مقام وزیرِ خارجہ کو رواں ہفتے جنرل اسمبلی سے خطاب کی اجازت دی جائے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق طالبان حکومت کے قائم مقام وزیرِ خارجہ امیر خان متقی نے اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے درخواست کی ہے کہ جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے انہیں خطاب کی اجازت دی جائے۔
رائٹرز کے مطابق انتونیو گوٹیرس کے ترجمان فرحان حق نے امیر خان متقی کا خط موصول ہونے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ طالبان حکومت کے قائم مقام وزیرِ خارجہ کی درخواست اقوامِ متحدہ کی نو رکنی کریڈینشل کمیٹی کو بھیج دی ہے۔ اس کمیٹی میں امریکا، چین اور روس کے علاوہ بھوٹان، چلی، نمیبیا، بہاماس، سوئیڈن اور سیئر لیون شامل ہیں۔
اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کا سالانہ اجلاس پیر تک جاری رہے گا اور کریڈنشل کمیٹی کی جانب سے پیر سے قبل طالبان حکومت کی درخواست پر غور کرنے کا امکان نہیں۔ اس لیے طالبان حکومت کے قائم مقام وزیرِ خارجہ امیر خان متقی کا جنرل اسمبلی سے خطاب بظاہر ممکن نظر نہیں آتا۔