واشنگٹن: (دنیا نیوز) امریکا نے یوکرینی فوجیوں کی تربیت کے لیے مشرقی یورپ میں موجود نیٹوفورسز کے استعمال پر غور شروع کر دیا، روس کی مسلح افواج نے دھمکی دی ہے کہ اگر یوکرین نے روسی علاقے پرحملے جاری رکھے تو دارالحکومت کیف میں ’’فیصلہ سازی کے مرکز‘‘ کو نشانہ بنائیں گے۔
یوکرین پر حملے کے 50 ویں روز روس نے ماریوپول کی بندرگاہ پر مکمل کنٹرول حاصل کرلیا، بحری جہازوں پرموجود ’یرغمالیوں‘ کو بھی آزاد کرانے کا دعویٰ کیا ہے۔ دارالحکومت کیف میں ’’فیصلہ سازی کے مرکز‘‘ کو نشانہ بنانےکی دھمکی بھی دے دی۔
دوسری جانب امریکا کے ایک سینیردفاعی عہدے دار نے بتایا ہے کہ نیٹو کے مشرقی حصے میں تعینات امریکی فوجیوں کو یوکرینی فوجیوں کوتربیت دینے کے لیے استعمال کرنے پرغورکیا جارہاہے۔
ادھر روس نے دوماارکان پر پابندیوں کے جواب میں امریکی ایوان نمائندگان کے 398 ارکان پر پابندیاں عائد کردی ہیں، روس کی سرکاری خبررساں ایجنسی کے مطابق ماسکو جلد امریکا کے خلاف نئے اقدامات کا اعلان بھی کرے گا۔
یوکرین میں روس کی مبینہ نسل کشی کا معاملہ بھی گرم ہے، امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ روس کی جانب سے یوکرین میں نسل کشی کے شواہد جمع کررہے ہیں، امریکہ بالآخر اس بات کا تعین کرے گا کہ یوکرین میں نسل کشی کی گئی ہے یا نہیں جبکہ صدر پوٹن کا کہنا ہے کہ روس کو دنیا سے الگ تھلگ نہیں کیا جا سکتا ۔ انہوں نے یوکرینی قصبے بوچہ میں نسل کُشی کا الزام بھی مسترد کر دیا ہے۔