امریکا نے خالصتان کوآزادی اظہار رائے کا معاملہ قرار دے دیا

Published On 04 October,2023 08:32 am

واشنگٹن : (ویب ڈیسک ) امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل کا کہنا ہے کہ امریکا خالصتان کو اظہار رائے کی آزادی کا معاملہ قرار دیتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ویدانت پٹیل نے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکا میں لوگوں کو اظہار رائے کی آزادی کا حق ہے، ہم خالصتان کے غیر سرکاری ریفرنڈم پر تبصرہ نہیں کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ پہلی ترمیم کے تحت امریکا میں لوگوں کو پرامن طریقے سے جمع ہونے کا حق ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کے بھارت پر لگائے گئے الزامات پر گہری تشویش ہے، کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل کی تحقیقات کا آگے بڑھنا انتہائی اہم ہے۔

ویدانت پٹیل نے کہا کہ امریکا نے عوامی اور نجی طور پر بھارتی حکومت سے کینیڈا کی تحقیقات میں تعاون کرنے پر زور دیا ہے۔

پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغان مہاجرین پر سوال کا جواب دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ افغان مہاجرین کی آبادکاری پر پاکستان اہم شراکت دار رہا ہے۔

دوسری جانب کینیڈا اور بھارت کے درمیان سفارتی تعلقات میں کشیدگی مزید بڑھ چکی ہے جس کے بعد بھارت نے مزید 41 کینیڈین سفارت کاروں کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا۔