غزہ: (دنیا نیوز/ویب ڈیسک) اقوام متحدہ میں جنگ بندی کی قرارداد کثرت رائے سے منظور کیے جانے کے باوجود اسرائیل نے غزہ میں فضائی بمباری کے بعد زمینی کارروائی شروع کر دی۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے غزہ پر زمین، فضا اور سمندر سے شدید حملے شروع کر دیئے ہیں ، اسرائیل کی جانب سے غزہ کا دنیا سے رابطہ منقطع کرنے کیلئے انٹرنیٹ سروس بند کر دی گئی، سرحد پر جیمرز بھی نصب کر دیئے گئے ہیں۔
فلسطینی ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کے مطابق اسرائیلی بمباری سے فیڈر لائنز اور ٹاور تباہ ہو گئے ہیں ، صحافیوں کے تحفظ کی بین الاقوامی تنظیم نے غزہ میں مواصلاتی بلیک آؤٹ پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ غزہ میں مواصلاتی بلیک آؤٹ اور نیوز بلیک آؤٹ ہے۔
غزہ پر جاری اسرائیلی حملوں کے باعث مختلف مقامات پر دھماکوں کی گونج سنائی دے رہی ہے جبکہ کئی مقامات پر آگ بھڑکنے کے سبب دھوئیں کے بادل آسمان کی جانب بڑھتے نظر آرہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :اقوام متحدہ میں مظلوم فلسطینیوں کے حق میں قرارداد منظور، اسرائیل کی شدید تنقید
محصور شمالی علاقے بیت لاحیہ، بیت حنون، غزہ شہر کے شمال مغربی اور وسطی علاقے سب سے زیادہ نشانہ بنائے گئے ہیں ، شمالی غزہ میں زیادہ مہلک رفتار سے بمباری کی جا رہی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے رات گئے اسرائیلی فوج نے غزہ کی پٹی میں حماس کی سرنگوں پر وائٹ فاسفورس سے حملے کیے ہیں، ماہرین کا کہنا ہےکہ ان حملوں کا مقصد غزہ کی پٹی پر زمینی چڑھائی کا تجربہ کرنا ہے۔
حماس لڑائی کیلئے پرعزم
عرب میڈیا کے مطابق دریں اثناء حماس نے اس بات کی تصدیق کی کہ غزہ میں اس کے جنگجو اسرائیلی فوج کے فضائی اور زمینی حملوں میں توسیع کے بعد "مکمل طاقت" کے ساتھ اسرائیل کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہیں۔
حماس نے زور دے کر کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کوئی فوجی کامیابی حاصل نہیں کر سکیں گے۔
یہ بھی پڑھیں :جنگ میں ایران، حزب اللہ اورحامی قوتوں کوشرکت کیلئے آمادہ کرینگے : حماس
حماس نے اسرائیلی قیدیوں کی رہائی بھی جنگ بندی سے مشروط کردی ، حماس کے سیاسی دفتر کے سینئر رہنما موسیٰ ابو مرزوق نے کہا ہے کہ غزہ پہنچائے جانے والے اسرائیلی شہریوں کو ڈھونڈنے کے لیے وقت درکار ہے جس کے لیے پرامن ماحول کی ضرورت ہے۔
حماس رہنما نے کہا ہے کہ اسرائیل کیخلاف جنگ میں ایران، حزب اللہ اور تمام حامی قوتوں کو شرکت کیلئے آمادہ کریں گے۔
یاد رہے کہ جمعے کی شام اسرائیلی فضائیہ کی جانب سے غزہ میں شدید بمباری کے بعد اب اسرائیل نے اعلان کیا تھا کہ اس کی زمینی فوج آج رات اپنے آپریشنز کو وسعت دیں گی۔
عرب میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ (یونیسیف) کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر کیتھرین رسل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر انکشاف کیا ہے کہ تنظیم اب غزہ میں اپنے ملازمین کے ساتھ رابطے کے قابل نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں ان جنگ زدہ بچوں کی حفاظت اور غزہ میں دس لاکھ بچوں کے لیے ناقابل بیان وحشت کی ایک اور رات کے لیے گہری فکر مند ہوں، تمام انسانی ہمدردی کے کارکنان اور ان بچوں اور خاندانوں کی حفاظت کی جانی چاہیے جن کی وہ خدمت کرتے ہیں۔
اس اقدام نے ہزاروں فلسطینیوں کو مایوسی اور پریشانی میں بھی دھکیل دیا ہے کیونکہ وہ اپنے اہل خانہ کے بارے میں جاننے ، ایک دوسرے سے بات کرنے اور رابطوں سے بھی قاصر ہوگئے ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فضائی حملوں میں اب تک شہید فلسطینیوں کی تعداد 7 ہزار 326 ہو چکی ہے جبکہ زخمی ہونیوالوں کی تعداد 21 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔