نیویارک: (دنیا نیوز) اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے غزہ میں جنگ بندی کیلئے پیش کی گئی قرارداد کثرت رائے سے منظور کر لی جبکہ اسرائیل کی جانب سے قرارداد کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
عرب ریاستوں کی جانب سے غزہ میں جنگ بندی کیلئے پیش کی گئی قرارداد کے حق میں 120 ممالک نے ووٹ دیا جبکہ صرف 14 ممالک نے جنگ بندی کی قرارداد کی مخالفت کی، 45 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ ہی نہیں لیا۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی بربریت، 7 ہزار سے زائد فلسطینی شہید، 16 سو لاپتہ
قرارداد میں انسانی بنیادوں پر فوری جنگ بندی، محصور غزہ تک امداد کی رسائی اور شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ کیا گیا ہے، عرب ریاستوں کی طرف سے تیار کردہ قرارداد کا مسودہ اگرچہ قانون کے نفاذ کا پابند نہیں تاہم یہ سیاسی وزن ضرور رکھتا ہے۔
واضح رہے کہ سلامتی کونسل کی جانب سے گزشتہ دو ہفتوں میں چار بار اجلاس میں ناکامی کے بعد جنرل اسمبلی نے جنگ بندی کی قرارداد پاس کی ہے، قرارداد کی منظوری کیلئے دو تہائی اکثریت درکار تھی جس میں غیر حاضری شمار نہیں ہوتی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ میں زمینی کارروائی شروع کر دی، انٹرنیٹ بند، سرحد پر جیمرز نصب
دوسری جانب مظلوم فلسطینیوں کے حق میں منظور ہونے والی قرارداد پر کڑی تنقید کرتے ہوئے اسرائیل کے مندوب گیلاد اردان نے کہا ہے کہ اپنے دفاع کا حق رکھتے ہیں، قرارداد میں حماس سے متعلق کوئی بات نہیں، حماس کے خاتمے میں ہی مسئلے کا حل ہے۔