غزہ : (ویب ڈیسک /دنیانیوز) غزہ پر اسرائیلی جارحیت کا سلسلہ جاری ہے ، اسرائیلی فضائیہ نے جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں مزید 90 فلسطینی شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہوگئے۔
خبررساں ادارے کے مطابق غزہ کے جبالیہ کیمپ میں شہاب خاندان کے گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا، اسرائیلی حملے کے نتیجے میں 20 افراد شہید اور 100 زخمی ہوگئے جبکہ گھروں کو بھی نقصان پہنچا۔
اس سے قبل صہیونی فورسز نے خان یونس میں ناصر ہسپتال پر ٹینکوں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں 13 سالہ بچی شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔
دوسری جانب رفاح میں عمارت پر فضائی حملے میں 4 فلسطینی جام شہادت نوش کر گئے، ادھر مغربی کنارے میں بھی 5 شہری اسرائیلی بربریت کی بھینٹ چڑھ گئے، دونوں حملوں میں متعدد فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں، غزہ کا الشفا ہسپتال مکمل طور پر مریضوں سے بھر گیا، بنیادی سہولیات کے فقدان کی وجہ سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔
اسرائیلی فورسز نے غزہ کے کمال عدوان ہسپتال کا محاصرہ ختم کردیا تاہم عالمی ادارہ صحت کے سربراہ نے شمالی غزہ میں کمال عدوان ہسپتال کی تباہی کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کمال عدوان ہسپتال کے غیرفعال ہونے سے 8 افراد شہید ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں :اسرائیل اور حماس جنگ بندی اور رہائی کیلئے تیار ہیں : مصر
ادھر مقبوضہ مغربی کنارے میں جنین کے بعد اسرائیلی افواج کی جانب سے نورالشمس کیمپ پر جارحانہ کارروائی کی گئی، اسرائیلی طیارے کے حملے میں مزید 5 فلسطینی شہید ہوگئے جب کہ اسرائیلی فورسز نے ایمبولینسوں کو بھی کیمپ جانے سے روک دیا۔
اسرائیل جنگ کومنطقی انجام تک پہنچا کرچھوڑے گا: نیتن یاہو
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ اسرائیل آخر تک جنگ لڑے گا، ہم حماس کے حوالے سے اپنے تمام اہداف حاصل کریں گے بشمول یرغمالیوں کی رہائی کے۔
اسرائیل نے اتوار کے روز بھی اپنی جنگی مہم کو آگے بڑھاتے ہوئے مزید فلسطینی شہید کیے ہیں ، دس ہفتے سے جاری اس جنگ کے دوران اسرائیل نے قتل و غارت گری کا طوفان برپا کیا اور گھروں کو تباہ کر کے لاکھوں فلسطینیوں کو بے گھر کر دیا ہے ، جبکہ 14 دسمبر سے مواصلاتی رابطے بھی منقطع کر دیے گئے ہیں ۔
دوسری جانب مصری حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں نئی عارضی جنگ بندی کیلئے اسرائیل، قطر اور مصری حکام کے درمیان بات چیت کا آغاز ہو چکا ہے۔
خیال رہے کہ 7 اکتوبر سے اب تک غزہ پر اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 18 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے جبکہ 50 ہزار سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔