دبئی : (ویب ڈیسک ) متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ شیخ عبداللہ بن زاید نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی فوج کے مستقل قیام کے منصوبے کی حمایت نہیں کریں گے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق اماراتی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم کے پاس یہ قدم اٹھانے کا قانونی جواز نہیں ، متحدہ عرب امارات آزاد فلسطینی ریاست کی توثیق کرتا ہے۔
دوسری جانب غزہ بھر میں اسرائیلی حملوں کا سلسلہ اب بھی جاری ہے، 7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 34 ہزار سے بڑھ گئی ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے ٹینکوں کی مدد سے مشرقی رفح کا محاصرہ کر لیا ہے ، شہر کے ایک حصے کا ٹینکوں سے محاصرہ کر کے دوسرے سے اسے کاٹ دیا ہے اور شہر کے وسط سے گزرنے والی اہم سڑک صلاح الدین روڈ بھی فوجی نگرانی میں آگئی ہے۔
رفاہ کے شہریوں کے مطابق جمعہ کے روز انہیں شمال مشرقی حصے میں دھماکوں اور ٹینکوں سے کی جانے والی گولہ باری کی آوازیں سنائی دیتی رہیں۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے جبری طور پر دسیوں ہزار فلسطینیوں کو اس شہری حصے سے نکال دیا ہے اور اب یہ لوگ شہر سے باہر اپنے لیے پناہ کی تلاش میں ہیں۔
علاوہ ازیں اقوام متحدہ کی امدادی ایجنسیوں نے خبردار کیا ہے کہ غزہ میں داخلے کے راستے بند رہنے کے باعث علاقے میں کھانے پینے کی اشیا اور ایندھن کی شدید قلت ہو گئی ہے اور صورتحال برقرار رہنے پرانہوں نے آئندہ چند دن میں اپنے آپریشنز رُک جانے کا خدشہ بھی ظاہر کیاہے۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی نے فلسطین کو مکمل رکنیت دینے کی قرارداد دو تہائی اکثریت سے منظور کرلی ، جنرل اسمبلی اجلاس میں 143 اراکین نے فلسطین کو مکمل رکنیت دینے کی حمایت کی جبکہ 9 نے مخالفت میں ووٹ دیا اور 25 اراکین نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔