امریکا اور چین میں ایک سالہ تجارتی معاہدہ طے، ٹیرف میں کمی کا اعلان

Published On 30 October,2025 10:51 am

بوسان: (دنیا نیوز) چین کے صدر شی جن پنگ اور امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات میں ایک سال کا معاہدہ طے پا گیا، امریکا نے چین پر ٹیرف بھی 10 فیصد کم کرنے کا اعلان کر دیا۔

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے طیارے میں صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ چینی صدر شی جن پنگ کے ساتھ ملاقات بہترین رہی، بات چیت حیرت انگیز رہی، کئی اہم فیصلے کیے گئے، امریکا اور چین کے درمیان ایک سالہ تجارتی معاہدہ طے پا گیا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ تجارتی معاہدے کو باقاعدگی سے توسیع دی جائے گی، چین پر عائد ٹیرف 57 فیصد سے کم کر کے 47 فیصد کر رہے ہیں، نایاب معدنیات کا تنازع بھی حل کر لیا گیا ہے۔

امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ اپریل میں چین کا دورہ کروں گا، صدر شی بھی امریکا کا دورہ کریں گے۔

ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ چین کی جانب سے فینٹینیل کی تیاری میں استعمال ہونے والے کیمیائی اجزا کے امریکہ میں داخلے کی روک تھام کے جواب میں امریکہ تمام چینی مصنوعات پر عائد ٹیرف کو کم کرے گا، چین کے ساتھ نایاب معدنیات کی تجارت کا معاملہ طے پا گیا ہے، اس معاملے میں چین کی جانب سے اب کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔

امریکی صدر کا کہنا ہے کہ انہوں نے یوکرین کے معاملے پر صدر شی کے ساتھ مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے، ہم اس بات پر متفق ہیں کہ دونوں فریق لڑ رہے ہیں اور میرے خیال کبھی کبھی آپ کو انہیں لڑنے دینا پڑتا ہے لیکن ہم یوکرین پر مل کر کام کرنے جا رہے ہیں۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا کہ ملاقات کے دوران تائیوان کا معاملہ زیرِ بحث نہیں آیا۔

قبل ازیں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنوبی کوریا کے شہر بوسان میں چینی ہم منصب شی جن پنگ کے ساتھ ہونے والی ملاقات کو زبردست ملاقات قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ چینی صدر ایک عظیم رہنما ہیں، چین امریکا سے بڑی مقدار میں سویابین خریدنا شروع کر دے گا۔

چینی براڈکاسٹر سی سی ٹی وی کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ایک گھنٹہ 40 منٹ جاری رہی جو کہ طے شدہ دورانیہ سے زیادہ تھی۔

ملاقات کے دوران ٹرمپ کے ساتھ امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو، امریکی تجارتی نمائندے جیمیسن گریر، وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ، کامرس سیکریٹری ہاورڈ لٹنک، چیف آف سٹاف سوسی وائلز اور چین میں امریکی سفیر ڈیوڈ پرڈیو بھی موجود تھے۔

دوسری جانب چینی وفد میں صدر شی کے علاوہ ان کے چیف آف سٹاف کائی کیو، وزیر خارجہ وانگ یی، نائب وزیر خارجہ ما ژاؤ سو، نائب وزیر اعظم ہی لائیفنگ، وزیر تجارت وانگ وینتاو اور قومی ترقی اور اصلاحاتی کمیشن کے چیئرمین ژینگ شانجی شامل تھے۔

ملاقات سے قبل ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں امید ہے کہ شی جن پنگ سے ملاقات کامیاب رہے گی، دونوں فریقوں کے مابین ہمیشہ سے اچھے تعلقات رہے ہیں، شی جن پنگ نے اس کے جواب میں کہا کہ ٹرمپ کو دیکھ کر بہت اچھا لگا۔

صدر شی جن پنگ کا کہنا تھا کہ انہوں نے کئی بار کہا ہے کہ چین اور امریکا کو شراکت دار اور دوست ہونا چاہئے، دنیا کے بڑے ممالک ہونے کے ناطے چین اور امریکا مشترکہ طور پر اپنی ذمہ داری نبھا سکتے ہیں کیونکہ دنیا کو مشکل مسائل کا سامنا ہے۔