نیویارک: (دنیا نیوز) نیو یارک کے میئر کے الیکشن کے لیے پولنگ کا عمل جاری ہے، 9 دن تک جاری رہنے والی ابتدائی ووٹنگ میں 7 لاکھ 35 ہزار سے زائد ووٹ ڈالے جاچکے۔
مسلمان امیدوار ظہران ممدانی کا مقابلہ نیو یارک کے سابق گورنر اینڈریو کومو اور ری پبلکن حریف کرٹس سلوا سے ہے۔
سروے پولز کے مطابق ممدانی کی پوزیشن مستحکم ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک نے ظہران ممدانی کے مقابلے میں آزاد امیدوار اور نیویارک کے سابق گورنر اینڈریو کومو کی حمایت کی ہے۔
صدرٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر ظہران ممدانی میئر کا انتخاب جیت گئے تو وہ نیویارک شہر کے لیے وفاقی فنڈز محدود کر دیں گے۔
نیو یارک میں میئر کے عہدے کےلیے ووٹنگ کا عمل مقامی وقت کے مطابق صبح 6 بجےسے رات 9 بجے تک جاری رہےگا جس میں 5.1 ملین رجسٹرڈ ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔
نو دن تک جاری رہنے والی ابتدائی ووٹنگ میں ریکارڈ 7 لاکھ 35 ہزار سے زائد ووٹ ڈالے جا چکے ہیں۔ پولنگ سے پہلے ڈیموکریٹک امیدوار ظہران ممدانی نے نیو یارک میں ریلی نکالی اور شہریوں سے ووٹ کی اپیل کی۔
ممدانی کی پالیسیوں میں نیو یارک کے امیر ترین طبقے پر ٹیکس بڑھانا، کارپوریشن ٹیکس میں اضافہ، کرایہ منجمد کرنا اور کم آمدنی والے شہریوں کے لیے رہائشی منصوبے بڑھانا شامل ہیں۔
دوسری جانب صدرٹرمپ نے آزاد امیدوار اینڈریو کومو کی حمایت کی ہے۔ صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ ظہران ممدانی جیتے تو نیو یارک سٹی مکمل معاشی اور سماجی تباہی کا شکار ہو جائے گا۔ کرٹس سلوا کو ووٹ دینا دراصل ممدانی کو ووٹ دینا ہے۔ اینڈریو کومو کےعلاوہ دوسرا کوئی آپشن موجود نہیں۔



