پاکستان کی مخالفت میں اندھا ہونے والا بھارت جعلی خبروں کا گڑھ بن گیا

Published On 31 October,2020 10:31 pm

نئی دہلی: (ویب ڈیسک) پاکستان کی مخالفت میں اندھا ہونے والا بھارت اپنی عوام کو سچ دکھانے سے روکنے کے لیے جعلی خبروں کا سہارا لینے لگا جس کے لیے بھارتی میڈیا نے تمام حدیں عبور کر دی ہیں۔

بھارت کے بڑے بڑے میڈیا ہاؤسز عوام تک درست معلومات پہنچانے کی بجائے اپنی حکومت اورخفیہ ایجنسیوں کے آلہ کار بن کر پاکستان مخالفت میں جعلی خبریں گڑھ کر مختلف ذرائع سے پھیلا رہے ہیں۔ فیک نیوز دنیا میں بنائی جاتی ہیں تاہم بھارت میں رحجان سب سے زیادہ نظر آرہا ہے۔

بھارتی میڈیا ہاؤسز کے اقدام کی جہاں پاکستان کی طرف سے مذمت کی گئی ہے وہیں خود کئی سینئربھارتی صحافی اورتجزیہ کار بھی گمراہ کُن اور جھوٹی خبریں پھیلانے کے اس عمل کو ناپسندیدگی کی نظر سے دیکھتے ہوئے اسے صحافتی اصولوں کے منافی قراردیا ہے۔

بھارتی شہرامرتسرسے تعلق رکھنے والے صحافی سریندرکھوچر کے مطابق یہ بدقسمتی ہے کہ آج بڑے بڑے میڈیا ہاؤسز بغیرتصدیق کے ایسی خبریں نشرکرتے ہیں جن کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہوتا یا پھران خبروں کوسیاق وسباق سے ہٹا کر چلایاجاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چند روز قبل جس طرح بھارتی میڈیا پر پاکستان میں خانہ جنگی کی خبریں چلائی گئیں وہ صحافتی اصولوں کی دھجیاں اڑاتی ہوئی نظرآئیں۔ بدقسمتی سے کچھ میڈیا ہاؤسزایسے ہیں جو انڈیا اورپاکستان کے تعلقات بہترنہیں ہونے دیناچاہتے اور پاکستان کے خلاف کراچی میں خانہ جنگی جیسی جعلی خبریں چلاتے ہیں۔ انڈیا میں ان کے ادارے ’اجیت‘ سمیت کئی میڈیا ہاؤسزایسے ہیں جنہوں نے یہ جعلی خبر نہیں چلائی۔

ایک اور بھارتی صحافی رویندرسنگھ روبن نے کہا کہ فیک نیوز اس وقت پاکستان اورانڈیا کا ہی نہیں پوری دنیا کا مسئلہ بن چکا ہے لیکن بدقسمتی سے پاکستان اورانڈیا میں یہ رحجان بڑھ رہا ہے۔

انہوں نے ٹرمپ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ وہ سی این این کوپسند نہیں کرتے وہ سمجھتے ہیں کہ سی این این ان کے خلاف خبریں دیتا ہے۔ اسی طرح کئی میڈیا ہاؤسز ایسے ہیں جو حکومتوں کے مفادات اورایجنڈے کے لئے کام کرتے ہیں حالانکہ صحافی کا کام عوام تک درست اورحقائق پرمبنی معلومات پہنچانا ہے۔ عوام ان خبروں سے جوبھی مطلب اخذکریں یہ ان کی مرضی ہے۔

سوشل میڈیا پربھی کئی بھارتی دانشوروں اورتجزیہ کاروں نے بھارتی میڈیا پرپاکستان مخالف چلنے والی خبروں کو مضحکہ خیزقراردیا ہے اوراس بات پرحیرت کا اظہار بھی کیا ہے کہ پاکستان میں کیسا تصادم ہوا ہے جس کی اطلاع صرف بھارتی چند میڈیا ہاؤسزکوہی مل سکی ہے، یہی وجہ ہے کہ جعلی خبروں کی وجہ سے آج الیکٹرانک اورسوشل میڈیا اپنی ساکھ کھورہا ہے۔
 

Advertisement