منڈی بہاءالدین: (دنیا نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں نظریے کی سیاست کو مرکزی حیثیت دلوانی ہو گی، گالم گلوچ کی سیاست کے خاتمے کیلئے قوم کا ساتھ، طاقت اور ووٹ کی ضرورت ہے۔
منڈی بہاءالدین میں انتخابی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک ایسی جماعت ہے جو غربت کا مقابلہ کرتی ہے۔ پیپلز پارٹی کےعلاوہ کسی جماعت نے عوام کیلئے کام نہیں کیا۔ شہید بھٹو انقلابی منشور لائے تھے، میں ایک ایسا منشور لایا ہوں جس میں عوام کے مسائل کا حل ہے۔
بلاول بھٹو نے اعلان کیا کہ اگر پیپلز پارٹی کو اقتدار ملا تو غریب خواتین کو بلا سود قرضے دیں گے، بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام ملک بھر میں پھیلائیں گے، ہم فوڈ سٹورز کھولیں گے جسے خواتین چلائیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کے بعد ملکر چارٹر آف ڈیموکریسی پر کام کرنا چاہیے: بلاول بھٹو
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے کئی لیڈر بنائے جو ہمیں چھوڑ گئے، میں نظریے کی سیاست کر رہا ہوں، مجھے جانے والوں کی پرواہ نہیں، میں نظریے کی جدوجہد کرتا رہوں گا، چاہے کوئی ساتھ ہو یا نہیں، میں اکیلا بھی رہ گیا تب بھی جدوجہد جاری رکھوں گا، پوری دنیا بھی میرے ساتھ نہیں ہو گی، تب بھی میں جدوجہد کرتا رہوں گا۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کا منشور ہمیشہ کسان دوست رہا، اگر بھارت میں 26 فصلوں کی امدادی قیمت مل سکتی ہے تو پاکستان میں کیوں نہیں مل سکتی؟ ہم کسان دوست پالیسیاں، فصلوں کو انشورنس دیں گے، ہم گندم کے علاوہ دیگر فصلوں کو بھی سبسڈی دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نون لیگ اور پی ٹی آئی دونوں آمروں کی پیداوار ہیں، ایک ضیا کی پیداور ہے تو دوسری مشرف کی پیداوار ہے جبکہ کالعدم تنظیموں کاالیکشن لڑنا جمہوریت کی توہین ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے گالم گلوچ کی سیاست ختم کر کے نظریے کی سیاست کرنی ہے، ہمیں نظریے کی سیاست کو مرکزی حیثیت دلوانی ہو گی، گالم گلوچ کی سیاست کے خاتمے کیلئے قوم کا ساتھ، طاقت اور ووٹ کی ضرورت ہے۔