’والد کا نام ہٹا کر بنتِ پاکستان لکھوانا شرعاً درست نہیں‘

Last Updated On 23 April,2019 06:46 pm

اسلام آباد: (دنیا نیوز) اسلامی نظریاتی کونسل نے تطہیر فاطمہ کے والد کے نام کی تبدیلی کے معاملے میں دیے گئے اپنے فیصلے میں قرار دیا ہے کہ والدین کے بارے میں علم ہونے کے بعد اپنی نسبت کسی اور طرف کرنا جائز نہیں ہے۔

 اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ تطہیر فاطمہ کے معاملے میں والد کا نام ہٹا کر بنتِ پاکستان لکھوانا شرعاً درست نہیں ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کی کوششوں کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے۔

خیال رہے کہ تطہیر فاطمہ نے والد کا نام ہٹا کر بنتِ پاکستان رکھنے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ اس کیس کا تعلق قانون اور شریعت دونوں سے تھا۔

اسلامی نظریاتی کونسل نے ازخود اس معاملے پر غور وخوص کے بعد شرعی موقف واضح کیا۔ تطہیر فاطمہ کیس سے متعلق فیصلے کی توثیق کے بعد وزارت قانون کو ارسال کر دیا گیا ہے۔

 

Advertisement