لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں مبینہ کرپشن، نیب نے تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا

Last Updated On 03 May,2019 06:15 pm

لاہور: (دنیا نیوز) لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی میں مبینہ کرپشن کے معاملے پر نیب کا ایکشن، تحقیقات کا دائرہ وسیع کر دیا۔ نیب کا بورڈ میں شامل اس وقت کے ممبرز کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ، غیر ملکی کمپنیوں کو معاہدے کے برخلاف اربوں روپے کے جرمانے معاف کرنے کا بھی الزام ہے۔

ذرائع کے مطابق شہباز شریف کے دور حکومت میں لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (ایل ڈبلیو ایم سی) کو معاہدے کی خلاف ورزی پر کروڑوں روپے کا جرمانہ عائد ہوا۔ شہباز شریف کی مبینہ مداخلت کے باعث کمپنیوں کو عائد کروڑوں روپے کا جرمانہ معاف کیا گیا۔

نیب کا الزام ہے کہ غیر ملکی دوستوں کو نوازنے کے لئے انہیں معاہدے سے ہٹ کر سہولیات دی گئیں۔ کمپنی میں کوڑے کی ادائیگی ڈالروں کی جاتی رہی۔ وزن بڑھانے کے لئے کوڑے میں پانی، ریت اور سالڈ ویسٹ بھی شامل کی جاتی رہی۔

میڈیا مہم کے نام پربھی اربوں روپے غیر قانونی طور پر خرچ کئے گئے۔ کمپنی میں ایک ہی ٹھیکیدار کمپنی کو ملازمین فراہم کرنے کا ٹھیکہ دیا جاتا رہا۔ ٹھیکیدار کمپنی نام بدل بدل کر ٹھیکے میں حصہ لیتی رہی۔

نیب لاہور نے 13 مئی کو شہباز شریف کو طلب کر رکھا ہے جبکہ نیب نے اس سے قبل کمپنی کے دو افسران کو گرفتار بھی کر رکھا ہے۔

 

Advertisement