پیرس: (ویب ڈیسک) ٹیکس تنازع طے ہو گیا، امریکی کمپنی گوگل فرانس کو ایک ارب ڈالر دینے کیلئے تیار ہو گئی۔
خبر رساں ادارے کے مطابق امریکا کی مشہور کمپنی اور سرچ انجن گوگل نے فرانس کی عدالت میں تصفیہ طلبک رتے ہوئے حکومت کے ساتھ ٹیکس کی ادائیگی کے معاہدے پر رضا مندی ظاہر کر دی ہے۔ ٹیکس تنازع کے خاتمے کیلئے گوگل نے 965 ملین یوروز کی ادائیگی پر فرانسیسی حکومت کیساتھ معاملات طے کیے ہیں۔ امریکی ڈالر یہ رقم تقریباً ایک ارب ڈالر بنتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گوگل ترجیح، ہواوے نے اپنا سسٹم متعارف کرا دیا
خبر رساں ادارے کے مطابق سرچ انجن گوگل ٹیکس چھپانے کی مد میں 500 ملین یورو جرمانے کی مد میں ادا کرے گا، اسی طرح فرانسیسی ٹیکس اتھارٹی کے دیگر کلیمز کی مد میں مزید 465 ملین یوروز ادا کرنا ہونگے۔
گوگل کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ فرانس کیساتھ مالی معاملات میں طویل عرصے سے جاری اختلافات کو ختم کرنے کے لیے بڑا فیصلہ کیا گیا ہے اور ہم فرانس کو ایک ارب ڈالر دینے کے لیے تیار ہو گئے ہیں۔
یاد رہے کہ اس سے قبل گوگل نے اٹلی اور برطانیہ میں بھی حکومتوں کیساتھ عدالت سے باہر معاملات طے کیے تھے تاہم فرانس کو ٹیکس کی مد میں دی جانے والی یہ سب سے بڑی رقم ہو گی۔
امریکی کمپنی کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر ٹیکس کے طریقہ کار میں مربوط اصلاحات دیکھنا چاہتے ہیں۔
فرانسیسی وزیر انصاف اور وزیر بجٹ نکول بیلوبیٹ کا کہنا ہے کہ ہمیں خوشی ہے کہ امریکی کمپنی گوگل کیساتھ معاہدہ ہو گیا ہے، یہ معاہدہ فرانسیسی حکام کے دو سال میں مشکل کام کا نتیجہ ہے۔ یہ نتیجہ عوامی خزانے اور فرانس میں مالی شفافیت کیلئے اچھی خبر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دونوں فریقوں میں تصفیے سے ثابت ہو گیا ہے کہ فرانسیسی اتھارٹیز مساوی ٹیکس نظام لاگو کرنے کو یقینی بناتی ہیں۔ یہ تنازعے کے عہد کا خاتمہ ہے اور مالیاتی معاملے میں تاریخی تصفیہ ہے۔ اس سے فرانس میں گوگل کیلئے صورت حال بہتر ہو گی اور ہمارے شہریوں کے مالی شفافیت کے مطالبے کا جواب ہے۔
گوگل اور فرانس کا ٹیکس کے معاملے پر معاہدہ ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یورپی یونین کے ممالک امریکی ٹیکنالوجی کمپنیوں کے ساتھ ٹیکس کے معاملے پر مشترکہ طریقہ کار تلاش کر رہی ہیں۔