ابھی نندن کو الیکشن مہم کیلئے استعمال کیا جانے لگا

Last Updated On 09 March,2019 07:22 pm

(ویب ڈیسک) بھارت میں جیسے جیسے عام انتخابات قریب آرہے ہیں، نریندر مودی کی جانب سے کسی بھی طرح جیتنے کیلئے استعمال کیے جانے والے حربے بھی وقت کے ساتھ ساتھ عیاں ہوتے جار رہے ہیں۔

جب پلوامہ کا واقعہ ہوا تو اپوزیشن پارٹیزخاص طور پر کانگریس نے آواز اٹھائی کہ مودی سرکار اس واقعے میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی لاشوں پر سیاست چمکانے کی بھرپور کوشش کررہی ہے اور چند سیاست دانوں نے تو یہ الزام بھی لگایا کہ یہ سب مودی نے الیکشن جیتنے کیلئے خود کروایا۔

بعض تجزیہ کاروں نے پہلے ہی پیشگوئی کردی تھی کہ جیسے ہی عام انتخابات قریب آئیں گے، مودی حکومت کے دوران کوئی نہ کوئی ایسا واقعہ ضرور پیش آئے گا، پلوامہ حملے کے بعد پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی میں اضافہ ہوا اور دونوں ممالک کے درمیان جنگ چھڑنے کے قریب ہی تھی مگر پاکستان کی جانب سے بھارتی فضائیہ کے پائلٹ ابھی نندن کی جلد رہائی کے بعد حالات میں بہتری دیکھنے کو ملی۔

دونوں ممالک میں کشیدگی میں کمی تو نظر آرہی ہے لیکن مودی کی پارٹی فوجیوں کی لاشوں اور بھارتی فضائیہ کی ناکامی کو بڑی کامیابی جیسے نام دیکھ کر خوب سیاست کر رہی ہے۔ نریندر مودی جس بھی ریلی سے خطاب کررہے ہیں، وہ پاکستان مخالف بیانیہ اور ملکی سیکیورٹی جیسےمعاملات پر بڑھ چڑھ کر بیانات دے رہے ہیں جبکہ غربت، ملکی ترقی اور عوام کو درپیش مسائل کا ذکر تک نہیں کیا جا رہا۔

سوارج انڈیا کے نیشنل پریزیڈنٹ یوگیندریادیو نے ٹویٹر پر ایک تصویرپوسٹ کی جس میں مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) الیکشن مہم کے لیے ناکام پائلٹ ابھی نندن کی تصویر کو استعمال کر تے دکھایا گیا ہے۔ یوگیندر نے الیکشن کمیشن آف انڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ کیا سیاسی پوسٹر پر ایک حاضر سروس اہلکار کی تصویر لگانے کی اجازت ہے؟ اگر اجازت نہیں ہے تو کیا اس پر کوئی ایکشن لیا جائے گا؟

بھارتی صحافی خاتون برکھا دت نے ٹویٹ میں  لکھا کہ کسی بھی فوجی کی تصویرسیاسی پوسٹر پر لگانےکی قطعا اجازت نہ دی جائے۔

 

 

Advertisement