پشاور: (دنیا نیوز) خیبرپختونخوا میں شمسی توانائی کے منصوبے تاحال مکمل نہ ہو سکے۔
صوبہ بھرمیں شمسی توانائی کے منصوبوں کی تفصیلات ’’دنیا نیوز‘‘ کو موصول ہوگئیں، جس کے مطابق بنوں میں گھروں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ تاحال مکمل نہ ہوسکا۔
دستاویز کے مطابق بندوبستی اضلاع میں شمسی توانائی کے 11 میں سے 7 منصوبے مکمل کر لئے گئے۔
مساجد اور دیگرعبادت گاہوں کی سولرائزیشن سمیت دیگر 4 منصوبے نامکمل ہیں، ضم شدہ اضلاع میں 75 کروڑ روپے لاگت سے 13 منی سولر گرڈ سٹیشنز کی تعمیرکا منصوبہ بھی جاری ہے، ضم اضلاع میں ایک ارب 14 کروڑ کی لاگت سے سکولوں کی سولرائزیشن کا منصوبہ نامکمل ہے۔
دستاویز میں بتایا گیا کہ ضم اضلاع میں 2 ارب 84 لاکھ روپے کی لاگت سے 2 ہزار مساجد کی سولرائزیشن کا منصوبہ بھی جاری ہے جبکہ 100 دیہات کو شمسی توانائی سے بجلی فراہمی کا منصوبہ مکمل ہو چکا ہے۔
پہلے مرحلے کے منصوبے پر 23 کروڑ روپے سے زائد کی لاگت آئی، بجلی سے محروم علاقوں کو بجلی فراہمی کا دوسرا منصوبہ 33 کروڑ روپے سے زائد میں مکمل ہوا، وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ اور سی ایم ہاؤس کی سولزائزیشن پر 10 کروڑ سے زائد خرچ ہوئے۔
دستاویز کے مطابق صوبہ بھرمیں 100 مساجد کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کا منصوبہ 24 کروڑ روپے سے مکمل ہوا، سوات اور پشاور میں 440 مساجد کی سولرائزیشن پر 87 کروڑ روپے خرچ ہوئے، ضم اضلاع میں 300 مساجد اورعبادت گاہوں کی سولرائزیشن کا منصوبہ 18 کروڑ روپے میں مکمل ہوا۔